(24نیوز) طالبان کے دوحہ میں سیاسی دفتر کے ترجمان سہیل شاہین نے کہا ہے کہ چین نے افغانستان میں اپنا سفارت خانہ کھلا رکھنے اور مالی امداد بڑھانے کا وعدہ کیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق طالبان کے افغانستان میں ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اطالوی اخبار کو انٹرویو میں کہا کہ ملک کی معیشت کی بہتری اور تعمیر و ترقی کی جنگ چین کی مدد سے لڑیں گے۔ چین ہمارا اہم شراکت دار ہے۔ذبیح اللہ مجاہد نے چین کے سلک روڈ منصوبے کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں بہترین تانبے کی کانیں اور اہم معدنیات ہیں جنہیں چین کی مدد سے جدید اور قابل استعمال بنایا جاسکتا ہے اس کے علاوہ چین کے ذریعے ہی ہم دنیا بھر کی مارکٹس تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔
ادھر طالبان کے قطر میں ترجمان سہیل شاہین نے اپنی ٹوئٹ کے ذریعے بتایا کہ دوحہ میں سیاسی دفتر کے رکن عبدالسلام حنفی نے چین کے نائب وزیر خارجہ وو جیانگ ہاﺅسے ٹیلی فون پر بات چیت کی ہے۔ترجمان سہیل شاہین کے مطابق ٹیلی فونک گفتگو میں چین کے نائب وزیر خارجہ وو جیانگ ہاونے افغانستان میں اپنا سفارت خانہ کھلا رکھنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا ہے کہ خطے میں امن و سلامتی میں افغانستان اہم کردار ادا کرسکتا ہے اور ماضی سے قطع نظر اب ہمارے تعلقات مضبوط ہوں گے۔
ترجمان سہیل شاہین نے کہا کہ چین نے جنگ سے متاثرہ افراد کی انسانیت ہمدردی کی بنیاد پر مالی امداد میں اضافے اور اپنی کورونا وبا سے نمٹنے کے لئے دی جانی والی امداد جاری رکھنے کا بھی یقین دلایا ہے۔ترجمان طالبان سہیل شاہین کے اس دعوے کی چین نے تردید یا تصدیق نہیں کی ہے اور نہ ہی چین کی وزارت خارجہ کی جانب سے طالبان کے ساتھ ٹیلی فونک گفتگو سے متعلق کوئی اعلامیہ جاری کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں۔ایسا غصہ ۔۔بالی ووڈ اداکارہ سامنتھا اکینینی نے بھارتی میڈیا کو کتوں سے ملا دیا
معیشت اور تعمیر و ترقی کی جنگ چین کی مدد سے لڑیں گے۔طالبان
Sep 03, 2021 | 20:32:PM