برطانوی وزیراعظم بورس جانس کیخلاف تحقیقات کا آغاز
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک ) برطانوی وزیراعظم بورس جانس کیخلاف تحقیقات کا آغاز ہوگیا۔
بورس جانسن اور ان کے مشیران کیخلاف کورونا وبا کے دوران لئے گئے فیصلوں خصوصاً لاک ڈاؤن کے نفاذ میں تاخیر بارے چھان بین ہوگی۔ آئندہ برس برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن اور ہیلتھ سیکرٹری ذاتی طور پر پیش ہو کر انکوائری کا سامنا کریں گے۔ تحقیقات جنوری 2020 سے مارچ کے اختتام تک لئے گئے حکومتی فیصلوں بارے ہونگی۔
خیال رہے بورس جانسن کی حکومت پچھلے کچھ مہینوں سے سکینڈلز کی زد میں تھی۔ وزیراعظم کو کورونا وائرس کی وبا کے پیش نظر نافذ کیے گئے لاک ڈاؤن قوانین کو توڑنے پر جرمانہ کیا گیا تھا۔ یہی نہیں بلکہ ان کے ڈاؤننگ سٹریٹ آفس کے عہدیداروں کے رویے کے خلاف ایک قابل مذمت رپورٹ شائع ہوئی تھی جنہوں نے لاک ڈاؤن قوانین کی خلاف ورزی کی تھی۔
اس کے ساتھ ساتھ بورس جانسن پر یہ تنقید بھی کی گئی کہ انہوں نے ایندھن اور اجناس کی بڑھتی قیمتوں کا سامنا کرنے والے برطانوی عوام کے لیے کوئی خاطر خواہ اقدامات نہیں کیے۔ تازہ ترین سکینڈل میں بورس جانسن نے ایم پی کرس پنچر کو حکومتی عہدے پر تعینات کیا جن کے خلاف جنسی بدسلوکی کی شکایات تھیں۔ اس سکینڈل کے سامنے آنے کے بعد رشی سونک نے وزیر خزانہ اور ساجد جاوید نے سیکریٹری صحت کے عہدے سے استعفیٰ دیا تھا۔
ساجد جاوید نے اپنے استعفے کے متن میں لکھا کہ ’یہ واضح ہے کہ یہ صورتحال آپ کی قیادت میں نہیں بدلے گی اس لیے آپ نے میرا اعتماد بھی کھو دیا ہے۔‘ انہوں نے لکھا کہ ’انتہائی افسوس کے ساتھ مجھے آپ کو بتانا ہو گا کہ میرا ضمیر مجھے اس حکومت میں خدمات جاری رکھنے کی اجازت نہیں دیتا۔ برطانوی عوام اپنی حکومت سے دیانتداری کی توقع رکھتے ہیں۔‘