لاہور کی’انڈرورلڈ وار‘ جو کئی زندگیاں نگل گئی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)لاہور میں قتل کا ایک بڑا واقعہ پیش آیا ہے جہاں طیفی بٹ کے بہنوئی جاوید بٹ کو فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا ہے ۔پولیس کے مطابق فائرنگ کی زد میں آکر محمد جاوید بٹ موقع پر جاں بحق ہوگیا جبکہ مقتول کی بیوی فائر لگنے سے زخمی ہوگئیں جنہیں ہسپتال منتقل کردیا گیا۔پولیس کے مطابق حملہ آور گاڑی کا تعاقب کرتے ہوئے اچھرہ کی طرف سے آئے تھے اور فائرنگ کے بعد ایف سی کی طرف فرار ہو گئے۔اب طیفی بٹ کے بہنوئی کا قتل دشمنی کا پیش خیمہ ہی لگتا ہے ۔اب مزید تفتیش میں مزید چیزیں سامنے آئیں گی ۔خاندانی دشمنی انسانی جانوں کو نگلتی چلی جاتی ہیں۔
پروگرام’10تک ‘کے میزبان ریحان طارق کہتے ہیں کہ یہاں تک کے خاندان کا خاندان ختم ہوجاتا ہے۔ایک دفعہ بدلے کی آگ لگ جائے تو پھر وہ انسانی زندگیوں کو جلا کر راکھ کردیتی ہیں ۔ایسی ایک خاندانی دشمنی جو تین دہائیوں سے چل رہی تھی اُس نے خاندان کے خاندان اُجھاڑ دیے ۔ بلا ٹرکاں والا اور طیفی بٹ کی دشمنی کا انجام بھی کچھ ایسا ہی ہورہا ہے۔ امیر بالاج کے والد امیر عارف عرف ٹپیو ٹرکاں والے کو 14 سال پہلے لاہور ایئر پورٹ پر قتل کر دیا گیا تھا، اس سے قبل ان کے والد بلا ٹرکاں والے کو بھی 1994 میں قتل کیا گیا تھا، اس خاندان کی دشمنی اس وقت شروع ہوئی جب امیر بالاج کے والد شاہ عالمی چوک پر ٹرک اڈا چلاتے تھے، پھر اثر رسوخ استعمال کرتے مختلف غیر قانونی کام بھی کرتے رہے لیکن جب نام اور بد معاشی بڑھی تو اس خاندان کے دشمن بھی بڑھنے لگے۔
ٹپیو ٹرکاں والے قتل کا الزام بھی لاہور کے مشہور بد معاش طیفی بٹ اور گوگی بٹ پر لگایا گیا تھا، اور ان کے بیٹے امیر بالاج ٹیپو کے قتل میں بھی انہی ملزمان کو نامزد کیا گیا تھا۔امیر بالاج قتل کیس میں سی آئی اے ٹیم نے مقتول کے دیرینہ دوست احسن شاہ کو گرفتار کر لیا تھا۔کیونکہ احسن شاہ کو امیر بالاج کی ریکی دینے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا ، قتل کے وقت احسن شاہ پاکستان میں موجود نہیں تھا بلکہ سعودی عرب سے ملزمان کو ریکی دی تھی۔یعنی احسن شاہ طیفی بٹ اور گوگی بٹ کے سہولتکار کے طور پر جانا گیا۔اور اب کچھ روز قبل مبینہ پولیس مقابلے میں ا حسن شاہ کی ہلاکت بھی سامنے آئی تھی۔اور اب طیفی بٹ کے بہنوئی کو قتل کردیا گیا ہے۔