(24نیوز)گورنر سٹیٹ بینک ڈاکٹررضا باقر کاکہناہے کہ جس وقت ہم آئی ایم ایف کے پاس گئے اس وقت معاشی حالت خراب تھی،کوئی بھی ملک خوشی سے آئی ایم ایف کے پاس نہیں جاتا۔
گورنر سٹیٹ بینک نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ کوروناکی پہلی اوردوسری لہرمیں حکومت اورسٹیٹ بینک نے اقدامات کئے،کوروناکے دوران سٹیٹ بینک نے250ارب روپے کے سستے قرضے دیئے،ان کاکہناہے کہ مانیٹری پالیسی سے معیشت کوبڑی سپورٹ ہے،جوپالیسیاں پاکستان کے حق میں ہوں گی ان ہی پرعمل کریں گے،لوگوں کوفکرتھی کہ پالیسی ریٹ بڑھ نہ جائے، ہمارافوکس ہے لوگوں کاروزگاربچایاجائے،اس کومدنظررکھ کرآئی ایم ایف سے بات کرینگے۔
ڈاکٹر رضا باقر نے کہاکہ 2008 اور2010 میں بھی پالیسی ریٹ 13 فیصد ہواتھا،عمران خان کی حکومت میں پالیسی ریٹ13فیصدپہلی مرتبہ نہیں ہوا،یہ ترمیم سٹیٹ بینک کی خودمختاری کی طرف پہلا قدم نہیں۔
جس وقت ہم آئی ایم ایف کے پاس گئے اس وقت معاشی حالت خراب تھی،ڈاکٹر رضا باقر
Apr 04, 2021 | 23:45:PM