بزدار حکومت میں تین تین کروڑ میں ڈی سی لگتے رہے، علیم خان کے اپنی ہی حکومت پر سنگین الزامات
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)پاکستان تحریک انصاف کے ناراض رہنما علیم خان نے اپنی ہی حکومت پر الزامات کی بوچھاڑ کرتے ہوئے کہاہے کہ عثمان بزدار کی حکومت میں تین تین کروڑ میں ڈی سی لگتے رہے،کیا ایجنسیاں آپ کو رپورٹیں نہیں دے رہی تھیں، فرح کا کیا کردار تھا؟
پی ٹی آئی رہنما علیم خان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ پی ٹی آئی 183 ارکان ہیں لیکن وزیراعلیٰ کیلئے پرویز الٰہی کو نامزدکر دیا،چودھری پرویز الٰہی کے صرف پانچ ووٹوں کیلئے آپ نے یہ سب کیا،چودھری شجاعت کو سلام پیش کرتا ہوں جس کا بیٹا اپوزیشن کے ساتھ کھڑا ہوا،اگر ہمت ہے تو کہیں کہ ق لیگ کے طارق بشیر چیمہ نے بھی پیسے لئے ہیں ، اگر ہمت ہے تو کہہ کر دکھائیں علیم خان نے بھی پیسے لے لئے ہیں ،اب نیا پاکستان پرویز الٰہی بنائیں گے، مجھے آپ پر افسوس ہوتا ہے،آپ کے پاس اکثریت نہیں ہے تو کہتے ہیں عالمی سازش ہو گئی۔
علیم خان نے کہاکہ 2010 سے عمران خان کا ساتھ دینا شروع کیا،تمام ایونٹس میں کوشش کی کبھی تحریک انصاف کے اوپر کوئی بوجھ نہ پڑے،اپنے وسائل اور دوستوں کے ساتھ مل کر اخراجات کو اٹھایا،اس میں جہانگیر ترین اور ذاتی دوستوں نے بہت مددکی،ڈاکٹر یاسمین راشد کے الیکشن میں بھی ہم نے فنڈ ریزنگ کی،ان کا کہناتھا کہ2018 تک جتنے جلسے جلوس ہوئے کوشش کی عمران خان کا ساتھ دیں ، نئے پاکستان میں ہمیں اپنے بچوں کا مستقبل نظر آتا تھا،عمران خان پر یا کسی پر احسان نہیں کیا، میں نے ملکی ترقی میں اپنا حصہ ڈالا،اپنا کاروبار ہوتے ہوئے حکومت کے خلاف کھڑا ہونا آسان نہیں تھا، دھرنے کے دوران 126 دن میں وہاں رہا،ڈیزل پانی اور کھانا پہنچانے کی ذمہ داریاں خود ادا کرتا رہا،آج لوگ کہتے ہیں علیم خان نے پی ٹی آئی کے ساتھ غداری کی،جتنی قربانی میں نے دی اس سے آدھی بھی کسی نے دی ہے تو سامنے لاﺅ۔
ناراض رہنما نے کہاکہ الیکشن جیتنے کے بعد ہی مجھے نیب کے نوٹسز آنا شروع ہو گئے،ایسا کون ساکارنامہ انجام دے دیاتھا کہ 10 دن میں 4 بار نیب آفس بلالیا،چوتھی بار نیب دفترگیا تو خبرچلی عثمان بزدار کو وزیراعلیٰ پنجاب نامزد کردیاگیا،ڈی جی نیب سے کہا اب تو مجھے چھوڑ دیں جس نے وزیراعلیٰ بننا تھا بن گیا،اس کے بعد چھ مہینے تک مجھے کوئی نوٹس نہیں آیا،پھر خبر چلی عثمان بزدار کو ہٹایا جا رہا ہے ہے،ا س کے بعد مجھے پھر نوٹس آگیا،ابتک میرے خلاف ریفرنس کیوں نہیں بنا،خان صاحب قوم کے سامنے لائیں۔
انہوں نے کہاکہ جب آپ اپوزیشن میں تھے تو کیا غیر ملکی سفیروں سے نہیں ملتے تھے، یہ نہیں ہو سکتا میچ تب تک کھیلیں جب تک آپ جیت رہے ہوں،یہ نہیں ہو سکتا جب ہار رہے ہوں تو وکٹیں اٹھا کر لے جائیں ، عدم اعتماد کی تحریک آنے کے بعد آپ اسمبلیاں نہیں توڑ سکتے، جس دن ووٹ ڈالوں گا،علیم خان نے کہاکہ اس کے بعد دومنٹ میں ہی استعفیٰ دے دوں گا،مجھے سب پتہ ہے کیا ہوتا رہا اور کیسے ہوتا رہا ہے،پنجاب کے چار بیورو کریٹ جب پکڑ ے جائیں گے تو سب پتہ چل جائے گا، ہم چودھری پرویز الٰہی کو ووٹ نہیں دیں گے ۔
یہ بھی پڑھیں: 87مرتبہ کورونا ویکسین لگوانے والا شہری گرفتار