ڈپٹی سپیکر کی رولنگ کو کالعدم قراردیا جائے ،فضل الرحمان کی سپریم کورٹ سے استدعا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی)کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ صدر نے غیرقانونی طور پراسمبلی کی تحلیل کا نوٹیفکیشن جاری کردیا،پورے ملک کو بحران میں یرغمال بنا دیا گیا،سپریم کورٹ سے استدعا ہے ڈپٹی سپیکر کی رولنگ کو کالعدم قراردیا جائے ،ارکان اسمبلی کو اعتماد کاووٹ استعمال کرنے، نیا وزیراعظم چننے کا حق دیا جائے ۔
جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ پارلیمنٹ کی اکثریت رائے رکھتی ہے 2018 کے الیکشن میں دھاندلی ہوئی تھی ، اس لئے انتخابی اصلاحات کی جائیں اور انتخابات کرائے جائیں ، یہ ساراغیر آئینی کھیل اسی لئے کھیلا گیا دھاندلی سے اقتدار میں آئیں ۔
سربراہ جے یو آئی نے کہاکہ عمران خان نے بدنیتی کی بنیادپر ڈپٹی سپیکر کے غیر آئینی احکام کو بنیاد بنا کر اسمبلی تحلیل کی،صدر، وزیراعظم، سپیکر اور ڈپٹی سپیکر ایک دوسرے کو سہارا دے رہے ہیں ، یہ کھیل ناقابل برداشت ہے، یہ کھیل نہیں چلنے دیں گے،ان کا کہناتھا کہ ایک بار پھر خط کے پیچھے چھپ رہے ہو،وہ خط جس پر سکیورٹی کمیٹی کہہ چکی ہے کوئی بیرونی سازش نظر نہیں آئی،ہمارے اداروں کو سوچنا ہو گا مفروضوں پر مبنی الزامات کے نتائج کیا ہوں گے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ ساڑھے تین سال تم نئے الیکشن سے بھاگتے رہے، تمہیں الیکشن کی طرف عدم اعتماد کی تحریک نے دھکیلا ہے، تمہیں ساڑھے 3 سال میں بتا دیا ہم مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں ، عوام اور پبلک تو ہم ہیں، تم تو سراب اور دھوکا ہو،تمہاری اصلیت تو عوام کے سامنے آچکی ہے،خط کے پیچھے چھپنے کی کوشش نہ کرو اپنی کارکردگی بتاﺅ،تم کس سے قوم کے سامنے جاﺅ گے۔
جے یو آئی سربراہ نے کہا کہ پاکستان کے انتخابات میںکسی ادارے کی مداخلت نہیں ہونی چاہئے ، خط سازش نہیں ، ووٹنگ نہ کرانا اور اسمبلیاں تحلیل کرنا سازش ہے ، ڈپٹی سپیکر کو رولنگ دینے کا حق ہی حاصل نہیں تھا۔
یہ بھی پڑھیں: بزدار حکومت میں تین تین کروڑ میں ڈی سی لگتے رہے، علیم خان کے اپنی ہی حکومت پر سنگین الزامات