(ویب ڈیسک) سوئٹزرلینڈ کے پہاڑی سلسلے الپس پر تقریباً 3,500 میٹر کی اونچائی پر واقع جنگفراجوچ نامی ٹرین اسٹیشن یورپ کا بلند ترین ٹرین اسٹیشن ہے۔ یہ انسانی ہمت کی عکاسی کرتا ہے۔
یہ انسانی انجینئرنگ کا حیرت انگیز نمونہ ہے جو لگ بھگ ایک صدی سے زیادہ عرصے قبل بنایا گیا۔
سوئٹزرلینڈ کا یُنگ فراؤ ریلوے اسٹیشن کوہ ایلپس میں واقع ہے۔ یہ سطح سمندر سے قریب ساڑھے تین ہزار میٹر کی بلندی پر تعمیر کیا گیا ہے اور اسے ایک تکنیکی شاہکار خیال کہا جاتا ہے۔
اگست سن 1893 میں سوئس صنعت کار اڈولف گوئر سیلر نے ایک دلیرانہ فیصلہ کیا کہ ایک ریلوے ٹریک مکمل کیا جائے جو کوہ ایلپس کی بلند چوٹی تک جائے۔ اس چوٹی کی سطح سمندر سے بلندی چار ہزار ایک سو اٹھاون میٹر (13641 اکتالیس فٹ) اور نام یُنگ فراؤ ٹرین ہے۔
ٹرین کے سفر کو ٹرانسپورٹ کے لیے خاص کر جب ٹرین کو پہاڑوں پر چڑھنا پڑے تو اسے کچھ بہتر نہیں سمجھا جاتا ہے، لیکن سوئٹزرلینڈ والوں نے اس کے برخلاف فیصلہ کیا اور ثابت کیا کہ ان کا فیصلہ یا دعویٰ درست ہے۔
انیسویں صدی کے اواخر میں جنگفراباہان میں یہ پروجیکٹ شروع کیا گیا، جو کسی بھی دوسرے ریلوے پروجیکٹ سے اس وجہ سے مختلف تھا کہ یہ اونچائی کی جانب یورپ کے بلند ترین مقام برنیز، الپس کی پہاڑی چوٹی پر بنایا جارہا تھا۔
یہ ریلوے ٹریک کھدائی شروع کرنے کے سولہ برس بعد مکمل ہوا۔ ریلوے لائن اس بلندی تک نہیں پہنچ سکی جس کا خواب اڈولف گوئر سیلر نے دیکھا تھا۔ یہ صرف تین ہزار چار سو چون میٹر (گیارہ ہزار تین سو بتیس فٹ) پر واقع جنگفراباہان کے مقام تک ہی پہنچ پائی۔
جنگفراباہان ریلوے کے اختتام پر جنگفراجوچ ٹرین اسٹیشن تعمیر کیا گیا جو کہ ایک چٹان پر جنگفرا اور مونچ پہاڑ کے درمیان تعمیر کیا گیا اور یہ دونوں مقامات لگ بھگ 4 ہزار میٹر بلند ہیں۔
اس ریل ٹریک کی تعمیر کو آج بھی انجینیئرنگ کا شاہکار قرار دیا جاتا ہے۔ اس میں نو کلو میٹر کا نصف، سرنگ والا ٹریک ہاتھوں سے کھودنا پڑا تھا۔ سوئٹزرلینڈ کے قومی دن یعنی یکم اگست کو اولین ریل گاڑی نے اس ٹریک پر سفر کیا تھا۔
عصر حاضر میں جنگفراجوچ کو آفیشل طور پر یورپ کا بلند ترین ٹرین اسٹیشن تسلیم کیا جاتا ہے اور یہ سوئٹزر لینڈ کا ایک بہت مشہور سیاحتی مرکز اور سیاحوں کا پسندیدہ مقام ہے۔
مزید پڑھیں: عمران خان کی تین مقدمات میں عبوری ضمانت منظور
ڈوئچے ویلے کے رپورٹر ہینڈرک ویلنگ نے یورپ کے اس بلند ترین ریلوے اسٹیشن تک جانے کے سفر کا احوال ٹی وی کے یورومیکس ثقافتی پروگرام میں بیان کیا۔ اس ریل گاڑی کا نام 'یُنگ فراؤ ٹرین‘ ہے۔
ہینڈرک ویلنگ نے بلند ترین اسٹیشن پر پہنچ کر سارے منظر کو انتہائی شاندار قرار دیا۔ اس منظر کو انہوں نے 'ایلپائن پینوراما‘ کا نام دیا۔ اس مہماتی سفر کے دوران وہ تعمیر کے کئی حیران کن اور دلچسپ حقائق بھی جان پائے۔
ریل گاڑی کا سفر:
اس ریل گاڑی کا یک طرفہ سفر صرف آدھ گھنٹے کا ہے۔ اس سفر میں ٹرین قریب چودہ سو میٹر کی بلندی طے کرتی ہے۔ اسی سفر میں ایک اسٹیشن آئسمیر بھی ہے، جہاں ٹرین کچھ دیر کے لیے رکتی ہے۔ اس اسٹیشن پر سیاح اتر کر ارد گرد کے ماحول اور راستے کو دیکھ کر زیادہ لطف اٹھا سکتے ہیں۔ آئسمیر ریلوے اسٹیشن سے سیاحوں کو ایلپس کی کئی دوسری بلند پہاڑی چوٹیوں کا نظارہ کرنے کا موقع بھی ملتا ہے۔
ریل گاڑی کا سفر سرنگ میں بنے اسٹیشن پر ختم ہوتا ہے۔ موسم اچھا ہونے کی صورت میں کوہ ایلپس کی قریب دو سو چوٹیاں بھی اس مقام سے دیکھی جا سکتی ہیں۔ یُنگ فراؤ اورمؤنش کی چوٹیاں تو قریب ہیں اور برف سے ڈھکی ہوئی ہوتی ہیں۔