(24 نیوز) وزیراعظم شہباز شریف نے 12 سال سے زیر التوا بھٹو قتل ریفرنس پر فیصلے کا مطالبہ کر دیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ کابینہ نے فیصلہ کیا کہ 12 سال سے زیر التوا بھٹو قتل ریفرنس کا فیصلہ کرنا چاہیے، سابق وزیراعظم شہید ذوالفقار علی بھٹو کے حوالے سے پوری دنیا میں اچھی طرح شعور ہے، شہید ذوالفقار علی بھٹو کا عدالتی قتل ہوا تھا۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ فیصلہ کرنے والے جج نے اپنی یادداشت میں اس بات کا اعتراف کیا سابق وزیراعظم 73ء کے بانی کی حکومت تھی، 73ء کا آئین اسی حکومت میں معرض وجود میں آیا، یہ پاکستان کی تاریخی خدمت تھی، جسے یاد رکھا جائیگا۔
وزیراعظم نے کہا کہ کیسا تاریخ کا جبر ہے، آج بھی چار اپریل ہے، 72 گھٹنے میں جو کارروائیاں ہوئیں وہ عدل و انصاف کا قتل ہوا۔
شیری رحمان
وفاقی وزیر شیری رحمان کا کہنا تھا کہ آج چار اپریل کو پھر عدالتی قتل ہوا ہے، ذوالفقار علی بھٹو قتل کا صدارت ریفرنس پر کارروائی کی جائے، اس ملک کو کون چلا رہا ہے سوال تو اٹھتا ہے، ہم تصادم نہیں چاہتے اس عدالت کو یہ نظر نہیں آیا کہ ذوالفقار علی بھٹو کی شہادت ہوئی ہے۔
شیری رحمان نے کہا کہ یہ تو لاڈلے کا تحفظ کر رہے ہیں، عدالتوں میں سیاست آگئی ہے، آج جو خون ہوا وہ پارلیمان کا ہوا ہے، شہید بے نظیر بھٹو کو قتل کیا گیا تو پورے ملک میں اندھیرا تھا، ہم نے دل پر پتھر رکھ کر کہا پاکستان کھپے، جو پاکستان میں آج ہو رہا ہے یہ طاقت کا کھیل ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان پر اقلیت کا فیصلہ مسلط کیا گیا، زور و جبر کے فیصلوں کی بھاری قیمت ادا کی ہے، اج کون سی پنجاب میں نوے دن کے الیکشن کی تاریخ دی ہے، آپ نے آج الیکشن آگے کیا ہے۔ قومی اسمبلی کا اجلاس کل بروز بدھ دن 11 بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔
اتحادی جماعتوں کا اجلاس
دوسری جانب وزیراعظم نے کل حکومتی اتحادی جماعتوں کے سربراہان کا اجلاس طلب کر لیا، جس میں سپریم کورٹ فیصلے پر مشاورت ہوگی۔ اجلاس میں وفاقی کابینہ کے فیصلے اور پارلیمان کی قانون سازی پر مشاورت کی جائے گی۔ اجلاس میں اہم فیصلے متوقع ہیں۔