(24 نیوز)وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ ججزکو مشکوک خطوط ملنے کی تحقیقات ہونگی،میں نے اپنی ذمہ داری پوری کردی تھی۔اس معاملے پر سیاست نہیں کرنی چاہئے۔
وزیراعظم شہبازشریف نے وفاقی کابینہ اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہائیکورٹ ججز کے خط پرانکوائری کمیشن تصدق جیلانی کی مشاورت سے بنایا،بعدمیں تصدق حسین جیلانی نے کمیشن کی سربراہی سے معذرت کرلی،ججز کو دھمکی آمیزخط ملنے پر سیاست نہیں کرنی چاہیے۔ججزکو مشکوک خطوط ملنے کی تحقیقات ہونگی،میں نے اپنی ذمہ داری پوری کردی تھی۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ملکی معیشت استحکام کی طرف گامزن ہے ؛ معاشی اعشارہوں میں بہتری دیکھنے میں آ رہی ہے ،مہنگائی میں بتدریج کمی واقع ہو رہی ہے جو کہ خوش آئند ہے ،غربت اور بیروزگاری کا خاتمہ حکومت کی اولین ترجیح ہے،آئی ایم ایف پروگرام معیشت کی بحالی کے لئے نا گزیر ہے،ایف بی آر کی ڈیجیٹائزیشن کے حوالے سے ماہرین کی تعیناتی اسی ماہ ہو جائیگی۔
پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز کی نجکاری کے حوالے سے ٹائیم لائینز پر ہر صورت عملدرآمد ہو گا،ہوائی اڈوں کی آؤٹ سورسنگ کے لئے حکمت عملی ترتیب جا چکی ہے ،کراچی اور لاہور کے ہوائی اڈوں میں مسافروں کے لئے بین الاقوامی معیار کی سہولیات سے آراستہ کرینگے،پاکستان میں مقیم چینی شہریوں کو مکمل سیکیورٹی فراہم کی جائے گی۔ضرورپڑھیں:وزیراعظم شہبازشریف کو سعودی عرب سے عمرے کی دعوت
قبل ازیں وفاقی کابینہ کے اجلاس میں 6 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا جس کے بعد کابینہ نے تمام 6 نکاتی ایجنڈا منظور کر لیا۔وفاقی کابینہ نے صدر ایس ایم ای بینک کے استعفے اور نئے صدر کے تقرر کی منظوری دی جبکہ قومی اسمبلی میں پیش کرنے کے لیے اکنامک پالیسی اسٹیٹمنٹ کی منظوری بھی دی گئی۔
اجلاس میں سابق نیول چیف ایڈمرل امجد خان نیازی کو غیر ملکی ایوارڈ وصول کرنے کی منظوری دی گئی اور پولیس کی تحویل میں شہباز شبیر پر تشدد پر انکوائری کمیشن کی تشکیل کی منظوری بھی دی گئی۔اس کے علاوہ وفاقی کابینہ نے قومی کمیشن برائے خواتین کے ارکان کے تقرر کی منظوری بھی دی۔