دہشتگردوں کے سہولت کاروں کیلئے پاکستان میں کوئی جگہ نہیں:کور کمانڈر کانفرنس

Apr 04, 2025 | 20:01:PM
دہشتگردوں کے سہولت کاروں کیلئے پاکستان میں کوئی جگہ نہیں:کور کمانڈر کانفرنس
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز)آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر، نشانِ امتیاز(ملٹری) کی زیر صدارت 268ویں کور کمانڈر کانفرنس میں علاقائی اور داخلی سلامتی کی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔

شہداء کے ایصال و ثواب کے لئے فاتحہ خوانی کے ساتھ مادرِ وطن کے امن و استحکام کے لئے شہدائے افواج ِ پاکستان ، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور شہریوں کی لازوال قربانیوں کو خراجِ عقیدت پیش کیا گیا۔

خطے کی موجودہ صورتحال، قومی سلامتی کو درپیش چیلنجز اور بڑھتے ہوئے خطرات کے جواب میں پاکستان کی حکمتِ عملی کے بارے میں جامع بریفنگ دی گئی۔

اس بات کا اعادہ کیا گیا کہ پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کرنے والے ملک دشمن عناصر، سہولت کاروں اور ان کی حوصلہ افزائی کرنے والوں کے خلاف ریاست پوری طاقت سے نمٹے گی۔

اس عزم کا اعادہ کیا گیا کہ بلوچستان کے استحکام اور خوشحالی میں خلل ڈالنے والے مذموم سیاسی مفادات اور سماجی عناصر کو بلوچستان کے عوام کی غیر متزلزل حمایت سے فیصلہ کن طور پر ناکام بنایا جائے گا۔

تمام ملکی اور غیر ملکی عناصر کا اصل چہرہ، گٹھ جوڑ اور انتشار پھیلانے اور پروان چڑھانے کی کوششیں پوری طرح سے بے نقاب ہو چکی ہیں، ایسے عناصر اور ایسی کوششیں کرنے والوں کوکسی بھی قسم کی معافی نہیں دی جائے گی۔ نیشنل ایکشن پلان کے دائرہ کار کے تحت "عزمِ استحکام" کی حکمتِ عملی کے تیز اور مؤثر نفاذ کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا۔

دہشت گردی کے خلاف پوری قوم کے تعاون سے مشترکہ نقطہ ٔ نظر کی اہمیت کو بھی اُجاگر کیا گیا، شرکاء کانفرنس نے اعادہ کیا کہ ریاستی ادارے آئین کے دائرے میں رہتے ہوئے قانون پر پوری استقامت سے عمل درآمد کریں گے۔ قانون کی عملداری میں کسی قسم کی نرمی اور کوتاہی نہیں برتی جائے گی۔

آرمی چیف نے پاکستان بھر میں نیشنل ایکشن پلان کے تحت قائم شدہ ضلعی رابطہ کمیٹیوں کے آغاز کو بھی سراہا، بغیر کسی رکاوٹ کے نیشنل ایکشن پلان کے تیز نفاذ کی ضرورت پر زور دیا۔

انھوں نے ہدایات دیں کہ نیشنل ایکشن پلان کے نفاذ میں حکومتی ہدایات کے مطابق تمام ادارے پائیدار ہم آہنگی، مربوط کوششوں اور تعاون کو یقینی بنائیں، پاک فوج حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو دہشت گردوں کی مالی اعانت کے خلاف سخت قانونی اقدامات میں مکمل تعاون فراہم کرے گی۔

سپہ سالار نے کہا کہ غیر قانونی سر گرمیاں  دہشت گردی کی مالی معاونت سے اندرونی طور پر جڑی ہوئی ہیں، پاکستان میں دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔

آرمی چیف نے بھارت کی غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی جاری سنگین خلاف ورزیوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا، لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج کی بلا اشتعال جنگ بندی کی خلاف ورزیوں پر بھی خدشات ظاہر کئے۔

کور کمانڈر کانفرنس مین بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کے منصفانہ حقوق  کے لیے پاکستان کی پُر زور اور غیر متزلزل حمایت پر زور دیا گیا، عالمی سطح پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری  انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو اُجاگر کرنے کے لیے مستقل سفارتی کوششوں کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

فلسطین کے عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے غزہ میں ہونے والی سنگین انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور جنگی جرائم کی شدید مذمت کی گئی، فلسطین کے عوام کی غیر متزلزل سفارتی، سیاسی اور اخلاقی حمایت فراہم کرنے کا اعادہ بھی کیا۔

کور کانفرنس کے اختتام پر آرمی چیف نے فیلڈ کمانڈرز کو آپریشنل تیاری اور پیشہ ورانہ مہارت کے اعلیٰ ترین معیارات کو برقرار رکھنے کی ہدایت کی، آرمی چیف نے بہترین جنگی تیاریوں کو برقرار رکھنے کے لیے سخت تربیت کو یقینی بنانے پر بھی زور دیا۔