(ویب ڈیسک) چین کے دارالحکومت بیجنگ میں ہونے والی طوفانی بارشوں نے بڑے پیمانے پر تباہی مچادی جس سےلاکھوں افراد نقل مکانی پر مجبور ہو گئے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق چینی دارالحکومت بیجنگ میں شدید بارشوں کے باعث گھر سڑکیں، گاڑیاں اور بازار زیر آب آگئے۔ سیلابی ریلا کئی گاڑیاں بہالے گیا، گاڑیوں کی جگہ کشتیاں چلنے لگ گئیں۔
موسمیاتی سروس کے مطابق 744.8 ملی میٹر (29.3 انچ) بارش ریکارڈ کی گئی ہے، جو 1891 کے بعد سب سے زیادہ ہے۔
مزید پڑھیں: چمن: میزئی اڈہ میں لیویز پر دستی بم حملہ، 4 افراد زخمی
سیلاب سے متاثرہ علاقوں سے 12 لاکھ افراد کی نقل مکانی انتظامیہ کیلئے چیلنج بن گئی، سیلاب میں پھنسے افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کیلئے بڑے پیمانے پر ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق چین کے دارالحکومت کا علاقہ بیجنگ 140 برسوں میں پہلی بار ریکارڈ شدید بارشوں کی زد پر ہے، بیجنگ میں سیلاب سے کم از کم 20افراد ہلاک اور 27 لا پتا ہو گئے ہیں۔
بیجنگ کی موسمیاتی سروس کے مطابق 40 گھنٹوں میں ریکارڈ کی گئی بارش جولائی کے پورے مہینے کی اوسط بارش کے قریب تھی۔ مدارینی (ٹرافیکل) طوفان ڈوکسوری نے گزشتہ ہفتے جنوبی فوجیان صوبے سے ٹکرانے کے بعد سے شمال کی طرف بڑھتے ہوئے دارالحکومت اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں شدید بارشیں برسا دی ہیں۔
حکام نے بدھ کے روز ہزاروں ہنگامی اہلکاروں کو بیجنگ سے 60 کلومیٹر جنوب مغرب میں واقع شہر زوزو روانہ کیا تھا، جب کہ طوفان نے دارالحکومت کے آس پاس کے علاقوں کو بری طرح تباہ کیا۔