(24 نیوز)پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ(پی ڈی ایم)کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہاہے کہ افغانستان اور پاکستان کے درمیان تعلقات کو بہتر کیا جائے، قبائلی عوام کو سہولیات مہیا کیا جائیں اوران کا احساس محرومی ختم کیا جائے،
پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ ہمیں اس بات کا اعتراف کرنا ہوگا کہ ہماری قربانیاں،جدوجہد اور خون سے ہمارا ماضی لکھا گیا،ہمارے خلاف سازشیں باہر کے لوگوں نے بھی کیں اور ہمارے لوگ بھی شامل ہوئے، ہم ایک جنگ میں ہیں اور یہ چلتی رہے گی،باجوڑ زخمی سے ملاقات کے بعد ان کے حوصلوں پر فخر ہے،ہم اس لئے اکٹھے ہوئے کہ ہر کوئی اپنی رائے دے، آج کے جرگے میں اعلامیے پر اتفاق ہوا۔
جرگے کے اعلامیہ میں کہا گیاہے کہ قبائلی گرینڈ جرگہ باجوڑ واقعہ پر غم و رنج کا اظہار کرتا ہے،جرگہ پولیس لائن باڑہ اور مختلف کارووائیوں میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی ہدایت کرتا ہے، اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ بین الاقوامی قوت پاکستان کو کھوکھلا کرنے پر کام کر رہی ہے،کئی سالوں سے آپریشنز کے نتائج سے عوام مطمئن نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ محسن نقوی نے جنوبی پنجاب والوں کو بڑی خوشخبری سنا دی
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ افغانستان اور پاکستان کے درمیان تعلقات کو بہتر کیا جائے، قبائلی عوام کو سہولیات مہیا کیا جائیں اوران کا احساس محرومی ختم کیا جائے، اعلامیہ میں مزید کہاگیاہے کہ چین، سعودی اور دیگر ممالک کی پاکستان میں سرمایہ کو خوش آئند قرار دیتے ہیں، آل پارٹی کانفرنس تجویز پیش کرتی ہے کہ ملکی حالات کے پیش نظر سیاسی جماعتیں اتحاد قائم رکھیں گی، قیام امن کیلئے ملک میں سب کا اتحاد ہونا وقت کی ضرورت ہے، جرگے میں کمیٹی بنانے کی تجویز دی گئی کہ افغانستان حکومت کے ساتھ رابطہ کیا جائے تاکہ جو پاکستان میں دہشتگردی کر رہا ہے ان کو روکا جائے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ کرم ضلع میں فرقہ ورانہ فسادات بھڑکائے گئے،ریاست ایسے فسادات کو روکنے میں اپنا کردار ادا کرے، ملکی سیاسی حالات میں ہم نے الیکشن کا سامنا کرنا ہے،25 جولائی 2018 کو جب الیکشن ہوا تو ہم تمام سیاسی پارٹیوں نے ایک دوسرے کے خلاف الیکشن لڑا، پاکستان کے سیاستدان ملکی مفادات کو سمجھتے ہیں، آج ہر سطح پر قوم ایک ہے۔
سربراہ جے یو آئی نے کہاکہ الیکشن کمیشن ایک مفرور کے خط پر بلیک میل نہ ہو،ہم 9 تاریخ کو اپنی حکومت چھوڑ رہے ہیں، آگے نگراں سیٹ اپ اپنی ذمہ داری سنبھالے،ان کاکہناتھا کہ اسلحہ کا استعمال غیر آئینی ہے،مجھ پر میرے بیٹے پر حملے ہوئے، ہمیں افغانستان کے ساتھ تعلقات مضبوط رکھنے ہونگے۔
یہ بھی پڑھیں: تیزہواﺅں کیساتھ گرج چمک کیساتھ بارش، محکمہ موسمیات نے اہم پیش گوئی کردی