(ویب ڈیسک) سندھ میں ون وے کی خلاف ورزی کرنے پر موٹر سائیکل سوار کو 2 ہزار جبکہ کار سوار کو 3 ہزار روپے جرمانہ ہو گا۔
سندھ اسمبلی میں موٹر وہیکل ترمیمی بل باہمی اتفاق رائے سے پاس ہو گیا جس میں 52 ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر جرمانہ بڑھانے کی تجویز پیش کی گئی تھی۔ نئے منظور ہونے والے مسودہ قانون کے مطابق ون وے کی خلاف ورزی کرنے پر کار سواروں کو 3 ہزار جبکہ موٹرسائیکل سواروں کو 2 ہزار روپے جرمانہ ہو گا۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت نے جاتے جاتے اہم شخصیت کی بڑے عہدے پر منظوری دیدی
نئے منظور شدہ بل کے مطابق بتی کے بغیر موٹرسائیکل چلانے والے کو 500 جبکہ کار ڈرائیو کرنے والے کو 800 روپے جرمانہ ہو گا، ہلمٹ کے بغیر موٹرسائیکل چلانے پر 500 روپے جرمانہ ہو گا جو کہ پہلے 300 روپے تھا، اوور سپیڈ پر موٹر سائیکل سوار کو 400 جبکہ کار سوار کو ایک ہزار روپے اور بڑی گاڑیوں کو 1500 روپے جرمانہ ہو گا۔
نئے منظور ہونے والے بل میں مقرر کی گئی حد سے زیادہ مسافر بٹھانے پر جرمانہ 2 ہزار ہو گا جو کہ پہلے 600 روپے تھا، سگنل کی خلاف ورزی کرنے پر موٹرسائیکل کو 400 جبکہ کار کو 500 روپے جرمانہ کیا جائے گا، اوورلوڈنگ کرنے پر ایک ہزار اور رانگ اوور ٹیکنگ پر جرمانہ 400 روپے ہو گا، ایمرجنسی گاڑیوں کو راستہ نہ دینے پر جرمانہ 150 روپے سے بڑھا کر ایک ہزار روپے، بغیر لائسنس وہیکل چلانے پر ایک ہزار، انشورنس کوریج کے بنا موٹرسائیکل چلانے پر 500 روپے جرمانہ کیا جائے گا۔
ترمیمی بل کے تحت بسوں میں خصوصی افراد کے لئے مختص سیٹوں پر سفر کرنے والے افراد کو 500 روپے جرمانہ کیا جائے گا اور بس پلیٹ فارم پر اشتہارات لگانے، وال چاکنگ کرنے، غیر قانونی طریقے سے داخلے پر 1500 روپے جرمانہ عائد ہو گا، شناخت اور معلومات مہیا نہ کرنے پر مسافروں کو 1 ہزار روپے جرمانہ ہو گا، کرایے کے بنا سفر کرنے والوں کو 500 روپے، بسوں اور سٹیشن پر شوروغل کرنے اور اونچی آواز میں موسیقی چلانے پر بھی جرمانہ عائد ہو گا، بی آر ٹی بس کی نشت پر پاؤں رکھنے پر بھی 500 روپے جرمانہ کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: کپڑوں کی دکان میدان جنگ بن گئی، خریدار گتھم گتھا، ویڈیو وائرل
ترمیمی بل کے متن میں بی آر ٹی بس اور سٹیشن پر نسوار رکھنے، پان کھانے، سگریٹ نوشی کو بھی قابلِ سزا جرم قرار دیا گیا ہے جس کی خلاف ورزی کرنے والے افراد کو بھی 500 روپے جرمانہ ہو گا۔