پیرس اولمپکس:51 سالہ ترک شوٹرہارنے کے باوجود’جیت‘گیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک)ترکی کے 51 سالہ شوٹر کا انداز سوشل میڈیا صارفین کو بھا گیا ،دوسرے نمبر پر آنے کے باوجود وائرل ہوگئے۔
تُرکی کے 51 سالہ یوسف نے پیرس اولمپکس کے شوٹنگ ایونٹ میں مشہور ترین مقولہ غلط ثابت کردیا جس کے بقول دُنیا صرف جیتنے والے کو یاد کرتی ہے اور دوسرے تیسرے نمبر والوں کو کوئی یاد ہی نہیں رکھتالیکن دوسرے نمبر پہ آنے کے باوجود وہ اس اولمپکس کے اُن گِنے چُنے پلیئرز میں سے ہیں جن کی تصاویر اِس وقت دُنیا بھر میں وائرل ہیں اور وجہ صرف اور صرف اُن کا سٹائل اور نِرالہ انداز ہے جس نے دنیا بھر کے لوگوں اور خاص کر شوٹنگ کے دلدادہ لوگوں کو حیرت میں ڈال دیا ہے۔
فائنل کے دوران وہ جِتنے نارمل اور ریلیکس دِکھائی دئیے وہ ناقابل یقین تھا ہی لیکن اِس سے بھی زیادہ وہ خبروں کی زینت کوئی بھی اضافی سامان نہ پہننے کی وجہ سے ہیں جس میں اُنہوں نے نہ ہی Lenses پہنے اور نہ کوئی اور چیز اور سیدھا سیدھا نشانہ باندھ کر دوسرا ہاتھ اپنی جیب میں رکھ کر ٹرِگر دباتے رہے اور اولمپکس جیسے مقابلے میں اپنے نرالے اور انوکھے انداز سے چاندی کا تمغہ جیت کر بھی گولڈ جیتنے والے سے زیادہ مشہورومعروف بن گئے اور اُن کے سٹائل کو آج کل Icon کے طور پے پیش کیا جارہا ہے۔
Yusuf Dikec کے اِس انداز نے سب کو گرویدہ بنالیا ہے،اپنے انداز سے یوسف نے سکھا دیا کہ دُنیا چاہے آپ کو بیوقوف سمجھے اول میں لیکن اپنے انداز اور نتائج سے دُنیا کو اپنا گرویدہ بنا لو۔
ضرورپڑھیں:ضلع خیبر کی تاریخ میں پہلی بار خواتین ایڈیشنل ایس ایچ اوز تعینات
یاد رہے کہ ڈیکک یوسف نے حال ہی میں اپنی سابقہ بیوی کے ساتھ ایک شدید بحث کے بعد شوٹنگ شروع کی، اپنی کامیابی کو اپنے بچوں سے ملنے کی نئی جستجو اور اپنی سابقہ بیوی کو غلط ثابت کرنے کے عزم کو قرار دیا۔ کہتے ہیں کہ میں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ میں یہاں ہوں گا،" یوسف نے بے دلی سے کندھے اُچکاتے ہوئے کہا۔ "میں تو بس بچوں کے ساتھ ویک اینڈ گزارنے کا ارادہ کر رہا تھا۔
یوسف استنبول کے ایک چھوٹے سے گیراج میں مکینک کے طور پر کام کرتے ہیں،انہوں نے پہلی بار شوٹنگ کی بندوق اس وقت اٹھائی جب وہ طلاق کی ثالثی کے دوران سخت مایوسی کا شکار تھے۔