(24نیوز)پاکستانی کرکٹ ٹیم کے دورہ نیوزی لینڈ پر عالمی وبا کورونا وائرس کے بے حد برے اثرات مرتب ہوئے۔دس روز تک کبھی آج اور کبھی کل کا سلسلہ چلانے کے بعد نیوزی لینڈ نے پاکستان کرکٹ اسکواڈ کو مینجڈ آئسولیشن میں ٹریننگ کی اجازت دینے سے انکار کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق :نیوزی لینڈ حکومت کے ڈائریکٹر ہیلتھ ڈاکٹر ایشلے بلوم فیلڈ کی جانب سے یہ اعلان ایک ایسے روز کیا گیا ،جس روز پاکستان کرکٹ بورڈ کو یہ امید تھی کہ شاید اب ٹریننگ شروع کرنے کی اجازت مل جائے۔ایشلے بلوم فیلڈ کا کہنا ہے کہ انہوں نے یہ فیصلہ تمام صورتحال جانچنے کے بعد کیا ہے۔ پاکستان کرکٹ ٹیم میں ایکٹیو کووڈ کیسز موجود ہیں اور انہیں خدشہ ہے کہ اس وجہ سے وائرس مزید پھیل سکتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ نیوزی لینڈ حکومت کی اولین ترجیح صحت عامہ ہے ،جس میں افراد اور ٹیمیں سب شامل ہیں، اس سے مہمان ٹیم کو چیلنجز کا سامنا کرنا ہوگا اور اسے برداشت کرنے پر وہ ٹیم کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق : پاکستان کرکٹ ٹیم کو شیڈول کے مطابق تین دن بعد ٹریننگ کی اجازت مل جانا تھی لیکن پہلے روز ٹیسٹ میں 6 افراد کے نتائج مثبت اور ایس او پی کی خلاف ورزی کے بعد اس اجازت کو معطل کردیا گیا تھا۔بعد ازاں تیسرے اور چوتھے روز کے ٹیسٹ میں بھی پاکستان اسکواڈ سے مثبت کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔مجموعی طور پر پاکستان اسکواڈ میں 10 ممبران کے ٹیسٹ مثبت آئے تھے جن میں سے 6 ایکٹیو اور 4 ہسٹارک کیسز ہیں، 6 ایکٹیو کیسز اسکواڈ سے علیحدہ قرنطینہ میں ہیں، مثبت نتائج پانے والے 10 س افراد کے دوبارہ ٹیسٹ نہیں ہوئے۔دوسری جانب نویں روز ہونے والے چوتھے روٹین ٹیسٹ میں تمام 44 ممبران کے نتایج منفی آئے ہیں، پاکستان کرکٹ ٹیم کے آئسولیشن کا مرحلہ 8 دسمبر کو مکمل ہونا ہے، اس سے قبل بارہویں روز کی ٹیسٹنگ اتوار کو ہوگی، کلیئر افراد اسی روز کوئنز ٹاؤن سفر کے اہل ہوں گے۔