(24نیوز)آزادکشمیر میں بارش اور برفباری سے سردی کی شدت میں اضافہ ہو گیا۔ شہری علاقوں میں بارش جبکہ بالائی علاقوں میں برفباری جاری ہے۔
تفصیلات کے مطابق :آزاد کشمیر کے بالائی علاقے وادی گریس کا بارش اور برفباری کے باعث کئی ہفتوں سے زمینی رابطہ منقطع ہے، جس کے سبب علاقے مکینوں کو شدید مشکلات اٹھانا پڑ رہی ہے۔وادی نیلم میں کیل سے تاوبٹ تک درجنوں چھوٹے بڑے دیہات پر مشتمل گریس ویلی کا علاقے ہے، جہاں کے مکین سردیوں کی پہلی برف باری کے ساتھ ہی راستوں کی بندش کے سبب کئی ہفتوں سے گھروں میں محصور ہیں۔ان دشوار گزار علاقوں میں جان ہتھیلی پر رکھ کر ضروری کام کے لئے گھر سے نکلنے والے افراد راستے میں حادثات کا شکار ہوتے ہیں ،تو انتہائی تشویشناک حالت کے مریض بھی گھر کے بستر پر ہی آخری دم بھرتے ہیں۔علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ اس علاقے کی مرکزی شاہراہ کی کشادگی کا منصوبہ بھی ملی بھگت سے ناقص تعمیرات کی نذر ہو رہا ہے۔
وادی نیلم، وادی لیپہ، باغ ، راولاکوٹ، حویلی میں برفباری سے عوام کی مشکلات بڑھ گئیں۔ ہٹیاں بالا،مظفرآباد،کوٹلی، میرپور سمیت دیگر شہری علاقوں میں بارش ہوئی۔ وادی گریس، کیل سے تاوبٹ تک سڑک برفباری کے باعث بند ہو گئی۔ وادی نیلم کی ذیلی وادیوں شونٹھر جاگراں اور سرگن کو ملانے والی، وادی لیپہ کو ملانے والی دونوں سڑکیں برتھواڑ گلی اور پنجال گلی کے مقام سے بند ہو گئیں ہیں۔ سدھن گلی باغ چکار سڑک برفباری کے باعث بند ہے۔گلگت کے میدانی اور بالائی علاقوں میں شدید برف باری کے باعث رابط سڑکیں بند ،جبکہ لوگ گھروں میں محصور ہو گئے۔ گلگت میں راوں سال کی دوسری برف باری، شہر میں درجہ حرارت منفی 3 ریکارڈ کیا گیا۔اسکردو، بلتستان ریجن میں سال 2020 کی دوسری برفباری سے بالائی علاقوں کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا۔ شہر میں 3 انچ برف پڑچکی ہے جبکہ ضلع گانچھے ضلع شگر اور ضلع کھرمنگ میں 5 انچ برف ریکارڈ کی گئی ہے۔ برفباری سے سڑکوں پر پھسلن سے ٹریفک متاثر ہوئی ہے۔