(24 نیوز)چین چاند جھنڈا لگانے والا دنیا کا دوسرا ملک بن گیا۔ اس سے قبل امریکا نے تقریباً 50 سے زائد برس قبل چاند پر پرچم لگایا تھا ۔
چین کے نیشنل اسپیس ایڈمنسٹریشن کی جانب سے جاری تصاویر میں چینی پرچم کو چاند کی سطح پر ساکن کھڑا دیکھا جاسکتا ہے کیوں کہ وہاں ہوا موجود نہیں اس لیے پرچم لہرا نہیں سکتا۔یہ تصویر چین کے غیر انسانی چاند مشن 'چینج 5' خلائی جہاز سے لی گئی ہے جسے چاند کی سطح سے چٹانوں کے نمونے لانے کیلئے بھیجا گیا تھا۔ جمعرات کو خلائی جہاز نے زمین پر واپسی سے قبل یہ تصویر لی۔
اس سے قبل بھی دو بار چاند پر جانے والے چینی مشنز میں چینی جھنڈا موجود تھا تاہم وہ چاند کی سطح پر نصب نہیں کیا گیا تھا بلکہ خلائی جہاز اور تحقیقاتی مشن میں استعمال ہونے والی گاڑی کی باڈی میں ہی کندہ تھا۔
چین کا کہنا ہے کہ چینی جھنڈے کی تنصیب اس بے چینی اور تحریک کی یاد تازہ کررہی ہے جو امریکا کے اپالو 11 مشن کے وقت محسوس کی گئی تھی۔
چین کا یہ جھنڈا کپڑے سے تیار کیا گیا ہے اور اس کی چوڑائی 2 میٹر جبکہ لمبائی 90 سینٹی میٹر ہے جبکہ اس کا وزن ایک کلو گرام کے برابر ہے۔ جھنڈے کے ہر حصے کو اس طرح تیار کیا گیا ہے کہ وہ موسمی شدت سے محفوظ رہ سکے۔
خیال رہے کہ چاند پر پرچم لگانے والا امریکا دنیا کا پہلا ملک تھا جس نے 1969 میں اپالو 11 انسانی چاند مشن کے دوران وہاں جھنڈا لگایا تھا۔چاند پر پہلا جھنڈا خلاءباز بز ائلڈرن نے لگایا تھا تاہم جب اپولو مشن واپسی کیلئے روانہ ہوا تو اس کے انجن کی شدت سے جھنڈا اڑ کر دور جاگرا تھا۔
1972 تک متعدد امریکی مشنز نے چاند کی سطح پر مزید 5 جھنڈے لگائے۔ 2012 میں امریکی خلائی اداے ناسا کی جانب سے جاری سیٹلائٹ تصویر میں دکھایا گیا تھا کہ پانچ جھنڈے اب بھی لگے ہوئے ہیں تاہم ماہرین کا کہنا تھا کہ یہ جھنڈے سورج کی تیز روشنی کی وجہ سے سفید ہوگئے ہیں۔