(ویب ڈیسک )سردی کے موسم میں ٹھنڈے پانی کا استعمال گلے میں خراش یا سوزش اور نزلے کا باعث بنتا ہے، مگر بہتی ناک ہی بڑا مسئلہ نہیں بلکہ اس کو زیادہ تکلیف دہ بنانے والا عنصر گلے کی سوزش بنتی ہے جو کھانا نگلنا مشکل جبکہ بستر پر کروٹیں بدلنے پر مجبور کردیتی ہے۔سردیوں کے آتے ہی ہر گھر بالخصوص جن گھروں میں بچے ہوتے ہیں ان میں نزلہ زکام کا مسئلہ زور پکڑجاتا ہے۔
گلے کی سوزش کو دور کرنے کے لیے ماہرین سیب کے سرکے کو استعمال کرنے کا مشورہ دیتے ہیں۔اس کے علاوہ چند گھریلو ٹوٹکوں سے بھی اس مسئلے کا سد باب کیا جاسکتا ہے۔
نمکین پانی کے غرارے
یہ انتہائی آزمودہ نسخہ ہے جو صدیوں سے ہر گھر میں استعمال کیا جا رہا ہے۔
ماہرین کے مطابق نمکین نیم گرم پانی کے غرارے کرنے سے گلے میں موجود زہریلے بیکٹیریا آسانی سے خاتمہ ہو جا تا ہے اگر اس میں ایک چٹکی ہلی بھی ملالی جائے تو اس کے فائدے بڑھ جاتے ہیں۔
گرم پانی کا استعمال
پرانے وقت کے ماہرین گلے کی تمام بیماریوں میں ہمیشہ گرم پانی استعمال کرنے کی تلقین کرتے آئیں ہیں کیونکہ ٹھنڈا پانی صحت کے لیے نقصان دہ ہے اور گرم پانی جہاں جسم میں فاضل چربی کو جمنے کا موقع نہیں دیتا وہاں ہمارے نظام انہضام کو بھی بہتر بناتا ہے اور یہ گلے کی سوزش کو بھی کم کرتا ہے۔
شہد کا استعمال
شہد کا استعمال انتہائی صحت بخش ہے، خالص شہد میں ہر بیماری کا علاج پایا جاتا ہے۔ اس سے گلے کی سوزش یا گلے کے کسی بھی قسم کی خرابی میں اگر شہد دن میں 2 یا 3 بار استعمال کر لیا جائے تو بیماری سے چھٹکارا پایا جاسکتا ہے۔
ایک کپ گرم پانی میں شہد یا ادرک ڈال کر اسے اچھے سے کاڑھ کر پی لیا جائے تو گلے کی کئی بیماریوں سے نجات مل سکتی ہے۔
اس کے علاوہ ایک کپ گرم پانی میں آدھا لیمو کا رس ڈال کر غرارے کئے جائیں تو بہت کم عرصے میں گلے کی سوزش اور خراش پر قابو پانے میں مدد مل سکتی ہے۔
سیب کا سرکہ اور شہد
سیب کے سرکے میں تیزابیت کی سطح کافی زیادہ ہوتی ہے جو کہ بیکٹریا کو ختم کرنے میں مدد دتی ہے، اس سرکے کو شہد میں ملا کر استعمال کیا جائے تو گلے کی سوزش میں کمی لائی جاسکتی ہے۔
ایک کھانے کے چمچ سیب کے سرکے، ایک کھانے کے چمچ شہد کو ایک کپ گرم پانی میں مکس کریں، اور پھر اسے پی لیں۔
بھاپ لیں
بھاپ بھی گلے کی سوزش میں کمی لانے کے لیے مدد فراہم کرتی ہے۔
اس کے لیے ایک بڑا باﺅل لیں، اس میں گرم پانی سے آدھا بھر لیں، اس کے بعد ایک تولیہ لیں اور اسے سر پر اوڑھ کر اپنا سر باﺅل کے اوپر ایسے رکھ لیں کہ ایک خیمہ بن جائیں۔ بس پھر پانی سے نکلنے والی بھاپ میں سانس لیں۔
لونگ کا استعمال
لونگ کا استعمال تو صدیوں سے ہورہا ہے بلکہ چینی ادویات میں تو انہیں عام استعمال کیا جاتا ہے جو کہ دانتوں کے درد میں کمی بھی لاتی ہے مگر اس کے ساتھ ساتھ یہ گلے کی تکلیف کے بھی فائدہ مند ہے۔
اس میں موجود اجزا قدرتی طور پر دردکش ہوتے ہیں جبکہ یہ مصالحہ جراثیم کش بھی ہے جو گلے کی تکلیف کو سن کرکے اس میں کمی لاتی ہے۔
اس مقصد کے لیے ایک یا 2 لونگیں لیں اور منہ میں ڈال کر چوسنا شروع کردیں، جب وہ نرم ہوجائے تو چبا کر نگل لیں۔