ڈپریشن شرمندگی نہیں بیماری ہے جس کا علاج موجود ہے،ماہرہ خان

شدید ڈپریشن کا شکار رہی، مشکل وقت میں دوستوں،اہلخانہ اور بیٹے کی مدد حاصل رہی

Dec 04, 2024 | 15:56:PM
ڈپریشن شرمندگی نہیں بیماری ہے جس کا علاج موجود ہے،ماہرہ خان
کیپشن: ڈپریشن، شرمندگی ،بیماری ، علاج ،ماہرہ خان،24نیوز,Depression, shame, disease, treatment, Mahira Khan, 24 News,
سورس: گوگل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک)ناموراداکارہ ماہرہ خان نے ایک بار پھر ماضی میں شدید ڈپریشن میں مبتلا رہنے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے ذہنی مسائل کی وجہ سے انتہائی مشکل حالات کا سامنا کیا لیکن انہیں مدد بھی ملی۔

ماہرہ خان نے حال ہی میں ایک پوڈکاسٹ میں ایک بار پھر ذہنی صحت پر بات کرتے ہوئے لوگوں کو مشورہ دیا کہ وہ ڈپریشن سمیت دیگر بیماریوں کا شکار ہونے کے بعد شرمندگی محسوس نہ کریں اور لوگوں سے بات کریں۔

ماہرہ خان نے پوڈکاسٹ میں اپنی ذہنی صحت کے مسائل کے بارے میں بات کرتے ہوئے بتایا کہ کس طرح انہوں نے مشکل وقت دیکھا اور پھر اپنی بیماری پر بات کرتے ہوئے لوگوں سے مدد کی اپیل کی۔

ماہرہ خان نے اس بات پر زور دیا کہ جو لوگ ذہنی مسائل اور ڈپریشن کا شکار ہوں، ایسے افراد کو شرمندگی چھوڑ کر نہ صرف ڈاکٹرز اور ماہرین کے پاس جانا چاہیے بلکہ اپنے ارد گرد موجود لوگوں سے بھی بات کریں۔

ماہرہ خان نے کہا کہ ذہنی صحت کے بارے میں سطحی طور پر بات کرنا آسان ہے لیکن اس کی گہرائی میں جانا اور اسے سمجھنا مشکل ہے،لوگوں کو سمجھنا چاہیے کہ ڈپریشن شرمندگی نہیں بلکہ بیماری ہے، جس کا علاج موجود ہے، اس کی ادویات ہیں اور اسے بہتر بنانے کے لیے ماہرین بھی ہیں، اس لیے ہر کسی کو اس پر بات کرنی چاہیے۔

ماہرہ خان کے مطابق ڈپریشن ایک کیمیائی عدم توازن ہے، ڈپریشن ہونے کے اسباب ضرور ہوتے ہیں لیکن ڈپریشن سمیت دیگر تمام ذہنی صحت کے مسائل بیماریاں ہیں اور ان کے لیے دوائیں اور علاج دستیاب ہیں۔

ماہرہ خان نے اعتراف کیا کہ جب ان کی حالت بہت زیادہ خراب تھی تو ادویات نے ہی ان کی سب سے زیادہ مدد کی، اس کے بعد روحانی تسکین اور لوگوں کی مدد نے انہیں ڈپریشن سے نکلنے میں مدد فراہم کی،ڈپریشن کے وقت وہ ہر وقت دعائیں مانگتی رہتی تھیں، خدا کے قریب ہوگئی تھیں جبکہ مشکل وقت میں انہیں ان کے بہترین دوستوں،اہل خانہ اور بیٹے کی مدد بھی حاصل رہی۔

یہ بھی پڑھیں:نیٹ فلکس انڈیا کا روشن خاندان پردستاویزی فلم ریلیزکرنے کا اعلان

ماہرہ خان نے بتایا کہ وہ اب 40 سال کی عمر کو چھو رہی ہیں، ایسے میں وہ بشریٰ انصاری اور عتیقہ اوڈھو سے متاثر ہیں جو اپنی ماں کی ذمہ داریاں نبھانے کے بعد بھی شوبز سمیت تمام شعبہ جات میں متحرک ہیں اور ساتھ ہی اپنی صحت کا بھی خیال رکھ رہی ہیں۔

ماہرہ خان ماضی میں بھی ڈپریشن پر بات کر چکی ہیں، اگست 2023 میں انہوں نے ایک انٹرویو میں انکشاف کیا تھا کہ 2016 میں بالی ووڈ فلم "رئیس" میں کام کرنے کے بعد وہ ڈپریشن کا شکار ہوگئی تھیں،"رئیس" میں کام کرنے کے بعد بھارتی میڈیا سمیت سوشل میڈیا پر ان پر برے انداز میں تنقید کی گئی اور وہ خود پر ہونے والی تنقید کو دیکھ کر ذہنی مسائل کا شکار ہوگئی تھیں۔