وفاق گندم کی قیمت 1800 روپے فی من کرنے پر راضی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)سیاسی و زرعی حلقوں اور بیوروکریسی کے مطالبات اور سفارشات کے نتیجے میں وفاقی حکومت نے مستقبل کی گندم صورتحال کا ادراک کرتے ہوئے قیمت خرید کو بڑھا کر 1800 روپے کرنے کا اصولی فیصلہ کر لیا ہے اور قوی امکان ہے کہ جلد ہی اس کا اعلان کیا جائے گا تاہم حکومت کو ریلیز پرائس کو بھی بڑھانا ہوگا تاکہ گندم کی ذخیرہ اندوزی نہ ہوسکے۔
تفصیلات کے مطابق 2 ماہ قبل وفاقی حکومت نے پنجاب اور خیبر پختونخوا میں آئندہ گندم خریداری کے لئے امدادی قیمت خرید 1400 سے بڑھا کر 1650 روپے فی من مقرر کرنے کی منظوری دی تھی جبکہ سندھ نے قیمت 2 ہزار روپے کا اعلان کردیا تھا جس کے بعد وزیرا عظم عمران خان اور وزرائے اعلیٰ پر شدید دباؤ تھا کہ قیمت بڑھائی جائے تاہم وفاقی وزیر خزانہ حفیظ شیخ کے تحفظات آڑے آرہے تھے۔ذرائع کے مطابق اب وفاقی حکومت نے وفاقی حکومت کی کوشش ہے کہ سندھ حکومت بھی گندم خریداری قیمت 2 ہزار کی بجائے 1800 روپے فی من مقرر کرنے پر رضامند ہو جائے تا کہ ملک بھر میں یکساں قیمت خرید ہو۔
علاوہ ازیں ڈائریکٹر فوڈ دانش افضال نے فلورملز ایسوسی ایشن کے شدید تحفظات اور اعتراضات کے بعد حکم دیا ہے کہ ضلع میں تعینات فوڈ فیلڈ سٹاف اس ضلع کی فلورملز کی چیکنگ نہیں کرے گا۔ انسپکشن کے لئے دفاتر کا عملہ یا دوسرے اضلاع کا عملہ استعمال ہوگا جبکہ ڈپٹی ڈائریکٹر لاہور شکیل بھٹی کی جانب سے جاری ایک مراسلے میں کہا گیا ہے کہ فلور ملز کی جانب سے سرکاری گندم میں زائد نمی اور ملاوٹ کی شکایات کی روک تھام کے لئے فیصلہ کیا گیا ہے کہ سرکاری گودام سے گندم لوڈ کرنے سے قبل فلور مل نمائندہ کو گندم کا معیار چیک کرنے کی اجازت ہو گی۔