(ویب ڈیسک) وزن میں کمی کے لیے ایک مشہور اصطلاح ویٹ مینجمنٹ ہے، جس کا مطلب ہے مناسب ورزش، مناسب مقدار میں صحت بخش خوراک، پھلوں اور سبزیوں کا کثرت سے استعمال، کم چکنائی والی غذائیں اور مناسب نیند کے ذریعے اپنے وزن کو اعتدال میں رکھنا۔
ضروری نہیں کہ اس کا مطلب ہے کہ بھوکا رہا جائے،زیادہ دیر تک بھوکا رہنا جسم میں آئرن اور کیلشیم کی کمی کا باعث بنتا ہے, تحقیق سے ثابت ہوتا ہے کہ تمام غذائیں وزن میں کمی نہیں لاتیں اور تمام چربی والی غذائیں ہمارے لیے خراب نہیں ہوتیں۔
معدنیات، پروٹین اور کاربوہائیڈریٹس کے ساتھ ساتھ ہمارے جسم کو چربی کی بھی ضرورت ہوتی ہے, صرف اہم بات یہ ہے کہ ہم جانتے ہیں کہ کون سی چکنائی ہمارے لیے موزوں ہے اور کون سی نہیں, زیتون کا تیل یا پھلوں سے نکالا جانے والا تیل نہ صرف ہمارے لیے صحت بخش ہے بلکہ یہ چربی وزن کم کرنے میں بھی مددگار ہے۔
وزن اتنی تیزی سے نہیں گرتا جتنی تیزی سے بڑھتا ہے اس لیے وزن کم کرنے کے لیے خود اعتمادی اور مستقل مزاجی کے ساتھ مثبت سوچ کی ضرورت ہوتی ہے۔
جو لوگ وزن کم کرنا چاہتے ہیں اگر انہیں فوری نتائج نہ ملے تو وہ پریشان ہو جاتے ہیں، انہیں یہ بات ذہن میں رکھنی چاہیے کہ اگر وہ مناسب ورزش کے ساتھ مناسب خوراک کا استعمال کر رہے ہیں تو وہ اپنے جسم کے ساتھ انصاف کر رہے ہیں۔
یہ بھی پؑڑھیں:جسم میں پانی کی کمی کی علامات اور نقصانات
تحقیق سے ثابت ہوتا ہے کہ کچھ دیگر عوامل جیسے تناؤ، بے چینی اور سخت روزمرہ کے معمولات سے چھٹکارا حاصل کرنا بھی وزن کم کرنے میں اہم ہیں۔ کھانے کے حوالے سے یہ بات ذہن میں رکھیں کہ پروٹین اور دیگر ضروری اجزاء کو کھانے میں شامل نہ کرنا برا خیال ہے کیونکہ یہ وزن میں اضافے کا باعث بنتے ہیں،پروٹین کی کمی کی صورت میں جگر کے افعال متاثر ہوتے ہیں۔
شہد اور پھلوں میں پائے جانے والی مٹھاس بھی صحت کے لیے بھی بہت اہم ہیں لیکن کاربوہائیڈریٹس کے ساتھ تیل یا چکنائی ملا کر پکانے سے گریز کریں, یہ خراب صحت اور وزن میں اضافے کا باعث بن سکتا ہے۔