بلوچستان میں ایک مرتبہ پھر زلزلے کے جھٹکے

Feb 04, 2024 | 10:27:AM

(ویب ڈیسک)بلوچستان کے ضلع ژوب میں رات کے بعد صبح گئے بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں۔

زلزلہ پیما مرکز کے مطابق ژوب کے زلزلے کی شدت 3.8 ریکارڈ کی گئی ہے جبکہ گہرائی 24 کلو میٹر زیرِ زمین تھی۔زلزلہ پیما مرکز نے بتایا کہ زلزلے کا مرکز ژوب سے 33 کلو میٹر شمال مشرق میں تھا۔

یہ بھی پڑھیں:یمن میں امریکا اور برطانیہ کےحوثی ملیشیا کے ٹھکانوں پر فضائی حملے

خیال رہے کہ رات گئے ضلع لورالائی میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے تھے جس کی شدت 4.2 اور گہرائی 18 کلومیٹر بتائی گئی تھی۔

 زلزلے کیوں آتے ہیں؟

 زلزلے قدرتی آفت ہیں جن کے باعث دنیا بھر میں لاکھوں افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔ ماہرین کے مطابق زمین کی تہہ تین بڑی پلیٹوں سے بنی ہے۔ پہلی تہہ کا نام یوریشین، دوسری بھارتی اور تیسری عریبین ہے۔ زیر زمین حرارت جمع ہوتی ہے تو یہ پلیٹس سرکتی ہیں۔ زمین ہلتی ہے اور یہی کیفیت زلزلہ کہلاتی ہے، زلزلے کی لہریں دائرے کی شکل میں چاروں جانب یلغار کرتی ہیں۔

        زلزلوں کا آنا یا آتش فشاں کا پھٹنا، ان علاقوں ميں زیادہ ہے جو ان پلیٹوں کے سنگم پر واقع ہیں، ماہرین کا کہنا ہے کہ جن علاقوں میں ایک مرتبہ بڑا زلزلہ آ جائے تو وہاں دوبارہ بھی بڑا زلزلہ آ سکتا ہے۔ پاکستان کا دو تہائی علاقہ فالٹ لائنز پر ہے جس کے باعث ان علاقوں میں کسی بھی وقت زلزلہ آسکتا ہے۔

  کراچی سے اسلام آباد، کوئٹہ سے پشاور، مکران سے ایبٹ آباد اور گلگت سے چترال تک تمام شہر زلزلوں کی زد میں ہیں، جن میں کشمیر اور گلگت بلتستان کے علاقے حساس ترین شمار ہوتے ہیں۔ زلزلے کے اعتبار سے پاکستان دنیا کا پانچواں حساس ترین ملک ہے۔

پاکستان انڈین پلیٹ کی شمالی سرحد پر واقع ہے جہاں یہ یوریشین پلیٹ سے ملتی ہے۔ یوریشین پلیٹ کے دھنسنے اور انڈین پلیٹ کے آگے بڑھنے کا عمل لاکھوں سال سے جاری ہے۔ پاکستان کے دو تہائی رقبے کے نیچے سے گزرنے والی تمام فالٹ لائنز متحرک ہیں جہاں کم یا درمیانے درجہ کا زلزلہ وقفے وقفے سے آتا رہتا ہے۔

مزیدخبریں