بلاول مناظرہ نہیں موازنہ کریں،بارش سے جو کراچی میں ہوگیا،شہباز شریف
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)مسلم لیگ ن کے صدر وسابق وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کرپشن میں کمی کا کریڈٹ 13 جماعتوں کو جاتا ہے،انتخابی مہم کے نتیجے میں بیلٹ پیپرسے عوام مستقبل کے حوالے سے فیصلہ کرینگے،ترقی، تعلیم، علاج معالجہ کی سہولیات کی فراہمی سے متعلق فیصلے کرنا ہے،عوام کا مستقبل اس الیکشن سے جڑا ہوا ہے۔بلاول مناظرہ نہیں کارکردگی پر موازنہ کریں،بارش سے جو کراچی میں ہوگیا۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےشہباز شریف کا کہنا تھا کہ ہر روز ٹی وی پر ایک نیا فیصلہ دیکھنے میں آرہا تھا اس لئے پریس کانفرنس ملتوی ہوتی رہی، 2018ء میں بدترین دھاندلی اور جادو منتر سے حکومت آئی، انتخابی مہم کے نتیجے میں عوام بیلٹ بکس کے ذریعے فیصلہ کریں گے،ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ کا تعلق الیکشن اور الیکشن کے بعد سے براہ راست ہے، موٹر وے بنانے پر الزامات لگائے گئے، موٹر وے لوگوں کو بہترین سفری سہولت فراہم کر رہی ہے، موٹر وے پر الزام لگانے والے کوئی الزام ثابت نہیں کرسکے،انہوں نے کہا کہ 2013ء سے 2018ء تک پاکستان کی تاریخ کی سب سے زیادہ سرمایہ کاری ہوئی، سی پیک میں سرمایہ کاری ہوئی، بجلی کے منصوبے لگے۔
شہباز شریف نے کہا کہ عام خیال ہےجہاں سرمایہ کاری ہوتی ہے وہاں کرپشن بڑھتی ہے، نواز دور میں اتنی بڑی سرمایہ کاری ہوئی لیکن کرپشن کو ضرب لگی،دنیا کے کسی معاشرے میں آج تک کرپشن مکمل ختم نہیں ہوئی، پی ٹی آئی دور میں کرپشن کا انڈیکس دوبارہ 140 پر پہنچ گیا، پی ٹی آئی دور میں چینی کا بحران پیدا کر کے اربوں روپے کا سرکای نقصان کیا گیا، چور ڈاکو کا ورد کر کے بدتمیزی کا طوفان برپا کیا گیا، ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل رپورٹ سے ثابت ہو گیا کہ چور کون ہے۔
سابق وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ ماضی میں کسی سیاستدان کا ایسا رویہ نہیں دیکھا جیسا بانی پی ٹی آئی کا تھا، ان میں رعونت اور تکبر تھا، اللّٰہ کرے کہ ہم سب مل کر معاشرے سے نفرت ختم کرسکیں، 8 فروری کو عوام کا مینڈیٹ سامنے رکھ کر آئندہ کا لائحہ عمل طے کریں گے،نواز شریف دور میں ہسپتالوں اور تعلیمی اداروں کا جال بچھایا گیا، اگلا الیکشن پاکستان کی قسمت کا فیصلہ کرے گا، جب وزیراعظم بنا تو بدترین سیلاب آیا، 100 ارب روپے تقسیم کئے، پنجاب اور خیبرپختونخوا میں مفت آٹا تقسیم کیا، کرپشن میں 7 درجہ کمی کا کریڈٹ 13 جماعتوں کو جاتا ہے، نیشنل کرائم ایجنسی کی کلین چٹ ملی تو مذاق اڑایا گیا،چینی منصوبوں میں 45 فیصد کمیشن کا الزام لگایا گیا، سنگین الزامات لگا کر چین سے تعلقات مجروح کرنے کی سازش کی گئی۔
شہباز شریف نے کہا کہ ثاقب نثار نے بلایا اور کہا ہمیں بجلی کے منصوبے نظر نہیں آرہے، میں نے کہا آپ ٹھنڈے کمرے میں ایسے ہی بیٹھے ہیں،عوام ہماری کارکردگی دیکھ کر 8 فروری کو ووٹ دے گی، الیکشن لڑنے کا ہر شخص کو حق حاصل ہے۔بلاول بھٹو کراچی، لاہور، میانوالی، کوئٹہ سے الیکشن لڑیں، ان کا حق ہے۔
یہ بھی پڑھیں: متعدد بار آئین کو پامال کیا گیا،امید ہے کہ۔۔۔جسٹس اطہر من اللہ نے لندن سے بڑا بیان دیدیا
سابق وزیراعظم نے کہا کہ پیسے بانٹ کر شناختی کارڈ رکھنا ووٹ کی بدترین توہین ہے، اگر ووٹ خریدنے کی بات درست ہے تو یہ ووٹ کی عزت نہیں توہین ہے،سی پیک کے منصوبوں کی تکمیل کے حوالے سے مجھ پر الزامات لگانے گئے،اورنج لائن کو جان بوجھ کر عدالت کے ذریعے روکا گیا،ایک لیڈر کہتاتھا جب کرپشن کم ہوتو وہی لیڈر صادق و آمین ہوتا ہے،2018 میں ایک حکومت آئی تو 2022 تک کرپشن پرسیپشن انڈیکس 117 سے 140 پر پہنچ گیا۔
شہباز شریف نے کہا کہ بلاول بھٹو جہاں سے چاہیں الیکشن لڑیں لیکن پیسے بانٹ کر ووٹ مانگنا ووٹ کی بدترین توہین ہے، اگر ووٹ خریدنےکی بات درست ہے تو یہ ووٹ کی عزت نہیں توہین ہے۔ کراچی میں بارش کے بعد اب بتائیں موازنہ ہوا یا نہیں؟ میں نے بلاول بھٹو سےکہا تھا کہ مناظرہ نہیں موازنہ ہوناچاہیے جو کل ہوگیا۔
پریس کانفرنس میں سینیٹر اسحاق ڈار، خواجہ سعد رفیق، مریم اورنگزیب، عطاء اللہ تارڈ ،عظمیٰ بخاری ،رومینہ خورشید عالم ،شیزا فاطمہ بھی موجود تھیں۔