امریکہ میں سیکڑوں سرکاری ویب سائٹس بند پڑ گئیں

Feb 04, 2025 | 09:40:AM

(ویب ڈیسک) امریکہ میں پیر کو سیکڑوں ویب سائٹس بند پڑ گئیں, خبر رساں ایجنسی "اے ایف پی" نے بتایا کہ بند ہونے والی ویب سائٹس میں انسانی امدادی ادارے "یو ایس ایڈ" کی ویب سائٹ بھی شامل تھی، جسے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ بند کر رہی ہے۔

امریکی سائبر سیکیورٹی اور انفراسٹرکچر سیکیورٹی ایجنسی (CISA) کی جانب سے فراہم کردہ تقریباً 1400 وفاقی ویب سائٹس کی فہرست میں سے 350 سے زائد پیر کی سہ پہر تک دستیاب نہیں تھیں۔

بند ہونے والی ویب سائٹس میں محکمہ دفاع، تجارت، توانائی، ٹرانسپورٹ، محنت، سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی (CIA) اور سپریم کورٹ سے منسلک ویب سائٹس شامل تھیں۔ تاہم، یہ واضح نہیں ہو سکا کہ یہ ویب سائٹس کب سے دستیاب نہیں تھیں اور آیا انہیں عارضی طور پر آف لائن کیا گیا تھا یا ٹرمپ انتظامیہ کی ہدایت پر ہٹایا گیا تھا۔

یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب ٹرمپ انتظامیہ نے امریکی حکومت کے سائز کو نمایاں طور پر کم کرنے کی متنازع مہم شروع کر رکھی ہے۔

ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے چیف ایگزیکٹو ایلون مسک، جو دنیا کے امیر ترین شخص ہیں، ٹرمپ کی حکومت میں اخراجات کم کرنے کے منصوبے کی قیادت کر رہے ہیں۔ یہ منصوبہ ”ڈیپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفیشنسی“ (DOGE) کے تحت چلایا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں :  ٹرمپ کا یوٹرن! میکسیکو اور کینیڈا پر ٹیرف مؤخر، چین سے بھی بات چیت کا عندیہ

پیر کے روز ایلون مسک نے اعلان کیا کہ امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (USAID) کو بند کر دیا جائے گا۔ انہوں نے اس ایجنسی، جو دنیا کے 120 ممالک میں امدادی پروگرام چلاتی ہے، کو ایک ”مجرمانہ تنظیم“ قرار دیا۔

یو ایس ایڈ کی ویب سائٹ آف لائن ہونے سے قبل ملازمین کو ای میل کے ذریعے ہدایت دی گئی کہ وہ پیر کو دفاتر نہ آئیں۔

امریکی میڈیا کے مطابق، متعدد دیگر سرکاری ویب سائٹس، جن میں صحت عامہ کے ادارے بھی شامل ہیں، سے ہم جنس پرستوں ()LGBTQ سے متعلق تمام حوالہ جات بھی ہٹا دیے گئے ہیں۔ یہ اقدام گزشتہ ہفتے ٹرمپ کی ایک ہدایت کے بعد کیا گیا، جس میں ٹیکس دہندگان کے فنڈز سے چلنے والے ان تمام پروگراموں کو ختم کرنے کا حکم دیا گیا تھا جو ”جینڈر آئیڈیالوجی“ کو فروغ دیتے ہیں۔

ٹرمپ پہلے ہی ایکزیکٹو آرڈرز کے ذریعے حکومت میں تنوع، برابری اور شمولیت سے متعلق پالیسیوں پر پابندی لگا چکے ہیں۔

امریکی سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریونشن (CDC) کی ویب سائٹ سے HIV اور LGBTQ نوجوانوں سے متعلق اہم معلومات اور ڈیٹا بھی غائب کر دیا گیا، جس پر صحت کے ماہرین نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : پی آئی اے کی نجکاری کا عمل دوبارہ شروع کرنےکا فیصلہ

پیر کو سی ڈی سی کی ان موضوعات پر لینڈنگ پیجز پر یہ پیغام نظر آ رہا تھا: ”جو صفحہ آپ تلاش کر رہے ہیں وہ دستیاب نہیں ہے۔“

متعدی امراض کی سوسائٹی آف امریکہ (IDSA) نے اس اقدام کو تشویشناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ ”سی ڈی سی اور دیگر صحت عامہ کی ایجنسیوں کی ویب سائٹس سے HIV اور LGBTQ سے متعلق وسائل کا ہٹایا جانا سنگین خلا پیدا کرتا ہے، جس سے سائنسی معلومات اور بیماریوں پر ردعمل دینے کے لیے درکار ڈیٹا متاثر ہوگا۔“

بیان میں مزید کہا گیا کہ عوام کی ان معلومات تک رسائی ”انتہائی اہم ہے، خاص طور پر اس وقت جب HIV، منکی پوکس، جنسی بیماریوں اور دیگر انفیکشنز جیسے امراض صحت عامہ کے لیے خطرہ بن رہے ہیں اور پوری آبادی پر اثر انداز ہو رہے ہیں۔“

مزیدخبریں