منی لانڈرنگ ریفرنس:شہباز شریف کے وکیل پیش نہ ہوئے، عدالت برہم
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)منی لانڈرنگ ریفرنس میں شہباز شریف کے وکیل کے پیش نہ ہونے پر احتساب عدالت کے جج جواد الحسن نےبرہمی کا اظہار کیاہے ۔ ریفرنس میں شہباز شریف کے خلاف نیب کے گواہوں کے بیان ریکارڈ نہ ہوسکے۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر گواہوں کو دوبارہ طلب کر لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے جج جواد الحسن نے شہباز شریف خاندان سمیت دیگر کے خلاف منی لانڈرنگ ریفرنس پر سماعت کی۔ قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو عدالت میں پیش کیا گیا۔ دوران سماعت عدالت نے شہباز شریف کے وکیل کی عدم پر پیشی پر برہمی کا اظہار کیا اور ریمارکس دیئے کہ طبیعت کی خرابی کے باعث وہ عدالت آئے ہیں۔عدالت نے شہباز شریف سے استفسار کیا کہ آپ خود بحث کرلیں جس پر شہباز شریف نے استدعا کی کہ انکے وکیل عدالت عظمیٰ میں مصروف ہیں لہذا کارروائی ملتوی کی جائے۔
اس موقع پر شہباز شریف نے جج جواد الحسن سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ جج صاحب نیب نے پنجاب کے سابق وزیر کیخلاف چنیوٹ میں ہونے والی ڈکیتی پر ریفرنس دائر کیا، نیب کو 13 سال بعد ریفرنس دائر کرنے کا خیال آیا، 2008 میں نوٹس میں نے لیا تھا، اربوں روپے کی ڈکیتی ہوئی، نیب نے اس وقت لکھا کہ کیس نہیں بنتا۔شہباز شریف نے عدالت سے استدعا کی کہ نیا میڈیکل بورڈ بنانے کا حکم دیا جائے، جس پر جج جواد الحسن نے انہیں درخواست دینے کی ہدایت کی۔عدالت نے منی لانڈرنگ ریفرنس پر کارروائی 6 جنوری تک ملتوی کر دی ۔