(ویب ڈیسک) چین کے شہر سنکیانگ میں ٹیسلا کمپنی کا شوروم کھولنے پر دنیا کا امیر ترین آدمی الیون مسک تنقید کی زد میں آگیا۔
یہ بھی پڑھیں:خواتین کو جنسی حملوں سے بچانے کیلئے خصوصی ڈرونز تیار
تفصیلات کے مطابق ٹیسلاموٹرز کمپنی نے سال کے اختتام پر سنکیانگ میں ایک نیا شو روم کھولا ہے جس پر امریکا میں شدید تنقید کی جارہی ہے جبکہ ہیومن رائٹس واچ نے بھی اس پر اپنے تحفظات کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ ٹیسلانے ایک ایسے شہر میں اپنا شوروم کھولا ہے جہاں انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزی ہورہی ہے ۔ الیون مسک کو سنکیانگ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کو بھی مدنظر رکھنا چاہئے ۔ڈائریکٹر ابراہیم ہوپر نے کہا کہ "کسی بھی امریکی کارپوریشن کو ایسے خطے میں کاروبار نہیں کرنا چاہیے جو نسل کشی کی مہم کا مرکز ہو جس میں مذہبی اور نسلی اقلیت کو نشانہ بنایا جائے۔
واضح رہے کہ امریکا پہلے ہی سنکیانگ میں انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیوں پر چین کے خلاف متعدد پابندیاں عائد کرچکا ہے ان پابندیوں میں کئی کارروباری پابندیاں بھی شامل ہیں ۔امریکا نے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی وجہ سے بیجنگ سرمائی اولمپکس کا سفارتی بائیکاٹ بھی کررکھا ہے ۔
جبکہ چین اس حوالے سے مسلسل تردید کرتا آرہا ہے کہ وہاں کوئی انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہورہی ہوں ۔چین کے مطابق ان کی پالیسیاں انسداد دہشت گردی کی کوششوں اور غربت کے خاتمے کے پروگراموں کا حصہ ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ایپل 3کھرب ڈالرز مارکیٹ ویلیو زرکھنے والی دنیا کی پہلی کمپنی بن گئی
دنیا کا امیر ترین آدمی تنقید کی زد میں آگیا
Jan 04, 2022 | 13:18:PM