(24نیوز)سپریم کورٹ نے خیبرپختونخوا حکومت کی کارکردگی پر اظہارِ برہمی کرتے ہوئے ریمارکس دئیے ہیں کہ خیبرپختونخوا کے سرکاری شعبے میں کوئی کام نہیں ہورہا، ہسپتالوں میں اوپر سے نیچے تک لوگ سفارش پر بھرتی کئے گئے ہیں۔
منگل کو چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بنچ نے ملک میں بریسٹ کینسر کے بڑھتے کیسز سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی۔دورانِ سماعت ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخوا نے بتایا کہ صوبائی حکومت نے بریسٹ کینسر کی مشینری اور علاج کے لئے 3 ارب روپے مختص کئے ہیں اور اس منصوبے کا پی سی ون تیار کیا جاچکا ہے۔چیف جسٹس نے کہا کہ آپ صرف پی سی ون ہی بناتے رہتے ہیں عملدرآمد کوئی نہیں ہوتا۔جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ اصل مسئلہ انسانی وسائل کا ہے، کروڑوں روپوں کی مشینری لا کر رکھ دی جاتی ہے، استعمال کرنا کوئی نہیں جانتا۔انہوں نے کہا کہ جب تک ہسپتالوں کا سیٹ اپ بنائیں گے تب تک لوگ مرتے رہیں گے، صوبہ بلوچستان میں ایک بھی اونکالوجسٹ نہیں ہے، بلوچستان کا ہیلتھ بجٹ کہاں جاتا ہے جبکہ صوبے میں آج تک کوئی اوپن ہارٹ سرجری نہیں ہوئی۔سماعت کے دوران حکومت کی جانب سے مفت علاج کی سہولت فراہم کرنے والے صحت کارڈ کا بھی ذکر آیا۔ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخوا شمائل بٹ نے عدالت کو بتایا کہ صوبائی حکومت نے شہریوں کی صحت سہولت کے لئے صحت کارڈ کا اجرا شروع کیا ہے جس کے تحت رجسٹر ہونے والے ہر شہری کو 10 لاکھ روپے تک کا علاج مفت کرانے کی سہولت دی گئی ہے۔
جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ صحت کارڈز کا کوئی طریقہ کار تو ہو، کس کس کو صحت کارڈ دیں گے؟چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ آپ نے 5 سے 6 ارب مختص کر دیئے ہوں گے تا کہ لوگ اس میں سے پیسہ کھاتے رہیں۔ایڈووکیٹ جنرل کے پی نے کہا کہ سپریم کورٹ نے نوٹس لیا تو حکومتوں کو ہوش آیا ہے۔ جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے سرکاری سیکٹر میں تو کوئی کام ہو ہی نہیں رہا، کے پی کے سرکاری ہسپتالوں میں نہ کوئی ایکسرے مشین کام کرتی ہے نہ ہی آکسیجن کا نظام ہے۔ خیبرپختونخوا حکومت کے اربوں روپے جا کہاں رہے ہیں؟ ۔بعدازاں سپریم کورٹ سپریم کورٹ نے صحت کے تمام وفاقی اور صوبائی سیکریٹریز کو بریسٹ کینسر سے متعلق رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیا۔ سپریم کورٹ نے سیکریٹری صحت بلوچستان کو آئندہ سماعت پر طلب کر تے ہوئے سماعت ایک ہفتے کے لئے ملتوی کردی۔
یہ بھی پڑھیں۔بڑا انکشاف۔۔3000 ہزار سال پرانی ممی کے پیٹ میں سونا موجود
خیبرپختونخوا کے سرکاری شعبے میں کوئی کام نہیں ہورہا، اربوں روپے کہاں جارہے ہیں؟۔۔ سپریم کورٹ
Jan 04, 2022 | 18:30:PM