فارن فنڈنگ کیس ٹائیں ٹائیں فش۔۔تحریک ا نصاف سرخرو ہوئی۔ ۔فواد چودھری 

Jan 04, 2022 | 21:15:PM

 (24نیوز) وزیر اطلاعات ونشریات فواد چودھری نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی نے ایک ایک روپے کا حساب الیکشن کمیشن میں دیا ہے،فارن فنڈنگ کیس ٹائیں ٹائیں فش ہوگیا ،رپورٹ ہم پبلک نہیں کر سکتے، الیکشن کمیشن خود کر دے۔
 منگل کو وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس میں پاکستان تحریک انصاف سرخرور ہوئی، یہ معاملہ بھی ٹائیں ٹائیں فش ہو گیا۔ انہوں نے کہاکہ ہم چاہتے ہیں کہ (ن )لیگ اور پیپلز پارٹی کی فنڈنگ کا موازنہ بھی لوگوں کے سامنے آنا چاہئے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ پی ٹی آئی واحد جماعت ہے جس کا اکاﺅنٹنگ اور فنڈنگ کا تفصیلی نظام موجود ہے، بہت سی دوسری جماعتوں میں تو فنڈنگ کے معاملات وڈیروں اور کاروباری لوگوں سے چلتے ہیں۔ نواز شریف نے (ن )لیگ کا اکاﺅنٹ بھی منی لانڈرنگ کے لئے استعمال کیا، (ن )لیگ کے اکاﺅنٹ میں آٹھ کروڑ روپے ڈلوائے گئے اور پھر اس اکاﺅنٹ سے پیسے نکلوائے گئے۔

یہ بھی پڑھیں۔ویاگرا سے کورونا کے علاج کا کامیاب تجربہ ۔۔ نرس مکمل صحت یاب

وزیر اطلاعات نے کہادنیا بھر سے تحریک انصاف کے کارکن پارٹی کو فنڈنگ کرتے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان نے جب شوکت خانم ہسپتال بنایا تو پہلی میٹنگ میں تمام ڈاکٹروں نے کہا کہ مفت علاج ممکن نہیں ہے لیکن شوکت خانم ہسپتال ستر فیصد مریضوں کا مفت علاج کرتا ہے، شوکت خانم کو عمران خان کے نام پر اربوں روپے کا عطیہ پوری دنیا سے ملتا ہے۔ وزیر اطلاعات نے کہاکہ پارٹی کی سطح پر یہی اعتماد وزیراعظم کی ذات پر کیا جاتا ہے، امریکہ، لندن اور پاکستان میں تحریک انصاف کا کارکن اپنی بساط کے مطابق پارٹی کو فنڈنگ کرتے ہیں۔ وزیر اطلاعات نے کہاکہ چیف اکاﺅنٹنٹ سراج اور ان کی ٹیم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں کہ انہوں نے طویل عرصے سے یہ معاملہ سنبھالا ہوا ہے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ پی ٹی آئی کو چھوٹی چھوٹی رقوم بھی فنڈنگ میں آتی ہیں، الیکشن کمیشن میں جو رپورٹ پیش ہوئی وہ ہماری حکومت بننے سے پہلے کی رپورٹ ہے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ (ن )لیگ کے دور کی حکومت سکروٹنی کمیٹی پی ٹی آئی کی فنڈنگ کے لئے الیکشن کمیشن میں بنیاد بنایا۔ وزیر اطلاعات نے کہاکہ رپورٹ میں بتایا گیا کہ پی ٹی آئی کے 26 میں سے 8 اکاﺅنٹ غیر فعال ہیں، 18 اکاﺅنٹس میں سے پی ٹی آئی کے 8 اکاﺅنٹس فعال ہیں، ان میں ٹرانزیکشن بھی ہو رہی ہیں،فارن فنڈنگ کی حد تک کوئی معاملہ سامنے نہیں آیا۔ وزیر اطلاعات نے کہاکہ کچھ ٹی وی چینلز نے 31 کروڑ روپے کا نکتہ اٹھایا کہ ایک ارب 61 کروڑ روپے کی فنڈنگ میں سے 31 کروڑ روپے کے فنڈز کا بتایا نہیں گیا، پی ٹی آئی کے چھ اکاﺅنٹس ہیں، ان میں سے آٹھ ڈیکلیئرڈ ہیں۔ وزیر اطلاعات نے کہاکہ 10 اکاﺅنٹس میں سے چھ اکاﺅنٹس پی ٹی آئی کے اکاﺅنٹس نہیں، انہیں سبسڈری اکاﺅنٹس کے طور پر ڈیل کیا جاتا ہے۔
 انہوںنے کہاکہ پارٹی کا ویلفیئر ونگ کا اپنا اکاﺅنٹ ہے، وہ علیحدہ ادارے کے طور پر درج ہے۔ وزیر اطلاعات نے کہاکہ چار اکاﺅنٹس سے پی ٹی آئی نے لاتعلقی کا ظہار کیا ہے، ان میں بھی چھوٹی چھوٹی ٹرانزیکشن ہوئی ہیں، ایک ٹرانزیکشن 16 کروڑ روپے اور ایک ٹرانزیکشن 15 کروڑ روپے کی ہے۔ وزیر اطلاعات نے کہاکہ 16 کروڑ روپے کی ٹرانزیکشن اس لئے ڈبل ا کاﺅنٹ ہوئی کہ ایک اکاﺅنٹ میں پیسے سینٹرل اکاﺅنٹ میں آئے اور وہاں سے دوسرے اکاﺅنٹ میں منتقل ہوئے۔ وزیر اطلاعات نے کہاکہ رپورٹ میں 16 کروڑ روپے کی رقم کو دو بار جمع کیا گیا۔ چوہدری فواد حسین نے کہاکہ 15 کروڑ روپے کی ایک اور ٹرانزیکشن سینٹر سے صوبوں کو ہوئی جو پی ٹی آئی کی سبسڈری تھی، اس رقم کو بھی دو بار جمع کیا گیا، پی ٹی آئی نے ایک ایک روپے کا حساب الیکشن کمیشن میں دیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ الیکشن کمیشن پیپلز پارٹی اور (ن )لیگ کے اکاﺅنٹس کی سکروٹنی بھی ایک ساتھ عوام کے سامنے رکھے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ جے یو آئی اور ٹی ایل پی کے اکاﺅنٹس کی سکروٹنی ہی نہیں ہو رہی۔ وزیر اطلاعات نے کہاکہ نواز شریف اور (ن )لیگ کے اکاﺅنٹس سمیت پیپلز پارٹی کے بھی اکاﺅنٹس کا موازنہ ہونا چاہئے۔وفاقی وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین نے کابینہ بریفنگ میں صحافیوں کے سوالات پر جواب دیتے ہوئے کہاکہ الیکشن کمیشن کی رپورٹ کے صفحہ نمبر 84 میں کہا گیا ہے کہ 26 اکاﺅنٹس ہیں، 56 اکاﺅنٹس کا الیکشن کمیشن نے کہیں ذکر نہیں کیا، میڈیا میں جس نے خبر دی، اسے تصدیق کرلینی چاہئے تھی، رپورٹ ہم پبلک نہیں کر سکتے، الیکشن کمیشن رپورٹ خود پبلک کر دے۔ انہوںنے کہاکہ فیک نیوز سے مسائل جنم لیتے ہیں، اگر کسی نے خبر دی کہ 54 یا 56 اکاﺅنٹس ہیں، تو اس رپورٹ میں ان اکاﺅنٹس کا کہیں ذکر نہیں، فیک نیوز کا ذمہ دار کون ہوگا، الیکشن کمیشن اس بات کو یقینی بنائے کہ رپورٹ کا مواد میڈیا پر نہ جائے، اگر جائے تو درست جانا چاہئے، انہوںنے کہاکہ ایسے لگ رہا ہے کہ بڑے ٹی وی چینلز کی ایڈیٹوریل پالیسی ن لیگ طے کر رہی ہے، حیرانگی ہوتی ہے کہ میڈیا تنظیمیں اس پر کیوں خاموش ہیں؟ ۔ وزیر اطلاعات نے کہاکہ آڈیو ٹیپس سے میڈیا کی آزادی کو خطرہ ہے اس پر کچھ لوگوں کی گگی بند گئی ہے، انہوں نے بات کرنا ہی مناسب نہیں سمجھا، امید ہے میڈیا کی ورکرز تنظیمیں ورکرز کی بات کریں گی۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ پی ٹی آئی نے سکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ پبلک نہ کرنے کی استدعا نہیں کی، پی ٹی آئی نے استدعا کی تھی کہ تینوں پارٹیوں کی رپورٹس اکٹھی پبلک کی جائیں، ہم چاہتے ہیں کہ تینوں جماعتوں کی سکروٹنی رپورٹ اکٹھی عوام کے سامنے آئیں۔ وزیر اطلاعات نے کہاکہ پی ٹی آئی کے پاس تمام ڈونرز کی تفصیل موجود ہے، 40 ہزار لوگوں کا ریکارڈ ہے جنہوں نے پی ٹی آئی کو عطیات دیئے۔ فواد چودھری نے کہاکہ کسی دوسری جماعت کے پاس اتنا تفصیلی ریکارڈ موجود نہیں، ہمارا مطالبہ ہے کہ الیکشن کمیشن تمام پارٹیوں کی رپورٹس سامنے لائے۔ انہوںنے کہاکہ بڑی اصلاحات کا حامی ہوں، پی ایم ڈی اے بھی اسی لئے لانا چاہ رہا تھاانہوںنے کہاکہ میڈیا کی اونر شپ علیحدہ ہونی چاہئے، ایڈیٹوریل پالیسی ورکنگ جرنلسٹس کے پاس ہونی چاہیے ۔ انہوںنے کہاکہ جب تک ورکنگ جرنلسٹس کو یہ ذمہ داری سونپی نہیں جائے گی مسائل رہیں گے، میڈیا ورکرز کے لئے جس طریقے سے بات ہونی چاہئے وہ نہیں ہوئی جو بہت بڑی بدقسمتی ہے۔ وزیر مملکت برائے اطلاعات فرخ حبیب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے ماہرین کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے 9 اکاو¿نٹس ایسے ہیں جو الیکشن کمیشن کو نہیں بتائے گئے، ان میں کروڑوں کی ٹرانزیکشن ہوئی ہے، پیپلز پارٹی نے 2013 میں 9 اکاو¿نٹس، 2014 میں 11 اور 2015 میں 10 اکاو¿نٹس چھپائے۔دوسری جانب وفاقی کابینہ نے ملزم عبدالقادر احسان کو برطانیہ کے حوالے کرنے اور نادر ممتاز کو چیئرمین کراچی پورٹ ٹرسٹ تعینات کرنے کی منظوری دی۔کابینہ نے وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کو الیکشن کمیشن کو الیکٹرانک ووٹنگ مشینیں فراہم کرنے کی ہدایت کی۔
 یہ بھی پڑھیں۔ مدینہ مسجد کیس۔۔آپ چاہتے ہیں آسمان گر جائے حکومت نا گرے۔۔چیف جسٹس کا اٹارنی جنرل سے مکالمہ
 

مزیدخبریں