3کورونا کیسز ۔۔ شہر  کومکمل لاک ڈاؤن کرنے کا اعلان

Jan 04, 2022 | 21:51:PM

(ویب ڈیسک) ملک چین میں کورونا وائرس کے3 کیسز ریکارڈ کئے جانے کے بعد منگل کو وسطی چین کے ایک شہر میں مکمل طور پر لاک ڈاؤن کا اعلان کیا گیا ہے۔ جہاں 10 لاکھ سے زائد افراد آباد ہیں۔ اب ان کو اپنے گھروں تک ہی محدود کردیا گیا ہے۔ بیجنگ نے وائرس کے پہلی بار سامنے آنے کے بعد سے سخت سرحدی پابندیوں اور لاک ڈاؤن کے ساتھ ’صفر کووڈ۔19‘ پالیسی کی نقطہ نظر کو اپنایا ہے۔ یہ پالیسی سرمائی اولمپکس  سے صرف ایک ماہ قبل اپنائی گئی ہے۔

بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق چین کے شہر  ہینان میں تقریباً 1.17 ملین افراد کی آبادی والے صوبہ یوزو  نے اعلان کیا کہ پیر کی رات سے تمام شہریوں کو وائرس کے پھیلاؤ پر قابو پانے کے لئےگھروں تک ہی محدود رہنا ہوگا۔ یہ اعلان گزشتہ چند دنوں میں تین کیسز کے سامنے آنے کے بعد کیا گیا ہے۔پیر کو پوسٹ کئے گئے ایک بیان میں کہا گیا  کہ وسطی علاقے کے لوگوں کو باہر نہیں جانا چاہئے ۔ جب کہ تمام کمیونٹیز کے لئے وبا کی روک تھام اور کنٹرول کے اقدامات پر سختی سے عمل درآمد کے تحت مزید رہنما ہدایات جاری کیے جائیں گے۔ہینان شہر کے عہدیداروں نے پہلے ہی اعلان کیا تھا کہ بس اور ٹیکسی خدمات کو روک دیا جائے گا اور شاپنگ مالز، میوزیم اور سیاحتی مقامات کو بند کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں:فرحان اختر   اور اداکارہ شبانی دانڈیکر کی شادی کب۔؟۔تاریخ اور جگہ فائنل

چین میں منگل کو مزید 175 نئے کووڈ۔19 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، جن میں صوبہ ہینان میں پانچ اور مشرقی شہر ننگبو میں گارمنٹس فیکٹری سے منسلک ایک الگ کلسٹر میں آٹھ مزید شامل ہیں۔ چین میں وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے میں ناکام سمجھے جانے والے مقامی حکام کو اکثر برطرف یا سزا دی جاتی ہے، جس سے صوبائی حکومتوں کی جانب سے سخت ردعمل کا سلسلہ شروع ہوتا ہے کیونکہ وہ کسی بھی معاملے کو جلد ختم کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ژیان نامی شمالی شہر میں کمیونسٹ پارٹی کے دو سینئر عہدیداروں کو وبا کو نہ روکنے اور کنٹرول نہ کرنے پر ان کے عہدوں سے ہٹا دیا گیا اور پچھلے مہینے چین کے تادیبی ادارے نے اعلان کیا کہ شہر میں کورونا پھیلاؤ کو روکنے میں ناکامی پر درجنوں اہلکاروں کو سزا دی گئی۔ یہ اضافہ اس وقت ہوا جب بیجنگ اگلے ماہ سرمائی اولمپکس کی میزبانی کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ویاگرا استعمال کا کامیاب تجربہ ۔۔کورونا مرض میں مبتلا نرس مکمل صحت یاب

مزیدخبریں