(24 نیوز)وزیراعظم شہباز شریف ( PM Shehbaz Sharif ) نے بلوچستان میں دانش اسکول کی طرز پر 12 اسکول قائم کرنے کا اعلان کیا ہے۔وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ حکومت کے پاس وسائل محدود ہیں،دنیا میں تیل قیمتیں آسمان سے باتیں کررہی ہیں ،تیل پر پاکستان کے 27 ارب ڈالرز خرچ ہوئے ہیں ۔
صحبت پور میں مقامی عمائدین سے خطاب کے دوران وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ صحبت پور کا میرا یہ دوسرا دورہ ہے ، پہلے میں یہاں آیا تو یہ پورا علاقہ پانی میں ڈوبا ہوا تھا، خوراک اور دیگر اشیا پہنچانا آسان نہیں تھا،میں نے اس طرح کا سیلاب اپنی زندگی میں نہیں دیکھا تھا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ سیلاب کی صورت حال دیکھ کر سوچتا تھا کہ کس طرح یہ لوگ اپنے گھروں کو جائیں گے، اس وقت آئی ایم ایف کے ساتھ ہمارا معاہدہ ٹوٹ چکا تھا، انتہائی مخدوش حالات میں ہم نے حکومت سنبھالی تھی۔
وزیر اعظم نے مزید کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں مہنگائی عروج پر ہے، اربوں ڈالر خرچ کرکے گندم منگوا رہے ہیں، سیلاب نے چیلنج اور بڑھا دیا، سیلاب متاثرین کیلئے وفاقی حکومت نے 100ارب روپے سے زائد خرچ کئے ہیں اور کئی سو ارب مزید درکار ہیں۔2008 میں پنجاب کے دور دراز علاقوں کو چن کر دانش اسکول بنائے، دانش اسکول کی یتیم بچے امریکا سمیت دیگر ممالک میں اعلیٰ تعلیم حاصل کررہے ہیں۔ سندھ، خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں بچوں کو عام تعلیم دستیاب نہیں، ہمیں ہر بچے کو اعلیٰ تعلیم فراہم کرنا ہوگی۔
وزیر اعظم نے مزید کہا کہ دانش اسکول کی طرز پر بلوچستان میں 12 اسکول قائم کریں گے، 12اسکولوں میں روشنی کے لئے شمسی توانائی استعمال کی جائےگی، 23 مارچ کو دانش اسکول کا افتتاح کروں گا۔
وزیراعظم شہباز شریف دورہ بلوچستان کے دوران ضلع صحبت پور بھی گئے، جہاں انہوں نے سیلاب زدگان سے ملاقاتیں کیں، جب کہ اداروں کی جانب سے وزیراعظم کو بحالی کے کاموں پر بریفنگ دی گئی۔
این ڈی ایم اے حکام کی جانب سے اب تک کیے گئے اقدامات پر وزیراعظم اور دیگر اراکین کو تفصیلات سے آگاہ کیا گیا۔دورے کے موقع پر وزیراعظم سرکاری اسکول کِلی جیا خان کی نئی عمارت کا افتتاح بھی کریں گے، جب کہ سیلاب زدگان اور مقامی عمائدین سے خطاب بھی وزیراعظم کے شیڈول میں شامل ہے۔
بلوچستان حکومت کی جانب سے بھی وزیراعظم کو سیلاب زدگان کی بحالی کےاقدامات کا بتایا جائے گا۔ وزیراعظم شہباز شریف سیلاب زدہ علاقوں میں متاثرین سے ملاقاتیں بھی کریں گے۔