(24 نیوز)لاہور میں زلزلے کے جھٹکے،ریکٹر سکیل پر زلزلے کی شدت 4اعشاریہ 3 ریکارڈ ،زلزلےکامرکزشیخوپورہ سے 19کلومیٹر دور ریکارڈ کیاگیا۔
شیخوپورہ ، لاہور اور گردونواح میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے،لوگ کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے گھر وں ،دفاتر سے باہر آگئے۔لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں شام 3 بج کر 10 منٹ پر زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے-
زلزلہ پیما مرکز کے مطابق پاکستان میں آنے والے زلزلے کی ریکٹر سکیل پر شدت 4.3 تھی، زلزلے کا مرکز تاجکستان تھا جبکہ زلزلہ کی گہرائی 19 کلو میٹر تھی۔
ماہرین ارضیات کے مطابق زلزلوں کی دو بنیادی وجوہات ہیں,ایک وجہ زیر زمین پلیٹوں (فالٹس) میں ٹوٹ پھوٹ کا عمل ہوتا ہے جبکہ دوسری وجہ آتش فشاں کا پھٹنا ہے، جن علاقوں میں ایک مرتبہ بڑا زلزلہ آ جائے تو وہاں دوبارہ بھی بڑا زلزلہ آ سکتا ہے۔
زلزلے کیوں آتے ہیں؟
زلزلے قدرتی آفت ہیں جن کے باعث دنیا بھر میں لاکھوں افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔ ماہرین کے مطابق زمین کی تہہ تین بڑی پلیٹوں سے بنی ہے۔ پہلی تہہ کا نام یوریشین، دوسری بھارتی اور تیسری اریبین ہے۔ زیر زمین حرارت جمع ہوتی ہے تو یہ پلیٹس سرکتی ہیں۔ زمین ہلتی ہے اور یہی کیفیت زلزلہ کہلاتی ہے۔ زلزلے کی لہریں دائرے کی شکل میں چاروں جانب یلغار کرتی ہیں۔
زلزلوں کا آنا یا آتش فشاں کا پھٹنا، ان علاقوں ميں زیادہ ہے جو ان پلیٹوں کے سنگم پر واقع ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ جن علاقوں میں ایک مرتبہ بڑا زلزلہ آ جائے تو وہاں دوبارہ بھی بڑا زلزلہ آ سکتا ہے۔ پاکستان کا دو تہائی علاقہ فالٹ لائنز پر ہے جس کے باعث ان علاقوں میں کسی بھی وقت زلزلہ آسکتا ہے۔
کراچی سے اسلام آباد، کوئٹہ سے پشاور، مکران سے ایبٹ آباد اور گلگت سے چترال تک تمام شہر زلزلوں کی زد میں ہیں، جن میں کشمیر اور گلگت بلتستان کے علاقے حساس ترین شمار ہوتے ہیں۔ زلزلے کے اعتبار سے پاکستان دنیا کا پانچواں حساس ترین ملک ہے۔
پاکستان انڈین پلیٹ کی شمالی سرحد پر واقع ہے جہاں یہ یوریشین پلیٹ سے ملتی ہے۔ یوریشین پلیٹ کے دھنسنے اور انڈین پلیٹ کے آگے بڑھنے کا عمل لاکھوں سال سے جاری ہے۔ پاکستان کے دو تہائی رقبے کے نیچے سے گزرنے والی تمام فالٹ لائنز متحرک ہیں جہاں کم یا درمیانے درجہ کا زلزلہ وقفے وقفے سے آتا رہتا ہے۔