(24 نیوز )پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ آج عمران خان کو عمران خان پر ہونے والے قاتلانہ حملے بارے عمران خان کو بریف کیا گیا ہے،پریس کانفرنس کا مقصد حملے کے حوالے سے انکشافات سامنے لانا ہےارشد شریف کی شہادت کے حوالے سے بھی ہوشربا معلومات سامنے آ رہی ہیں۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عمران خان پر ہونے والا حملہ منصوبہ بندی سے ترتیب دیا گیا،24 اگست 2022 کو صحافی وقار ستی نے ٹویٹ کیا کہ کس طرح عمران خان توہین مذہب کے مرتکب ہو رہے ہیں،وقار ستی کو تفتیش کیلئے بلایا گیا لیکن وقار ستی پیش نہیں ہوئے،وقار ستی پر ایف آئی آر ہو چکی ہے،وقار ستی کو ایڈٹڈ ویڈیو کسی نے بھیجی تھی،وقار ستی ن لیگ کے میڈیا ونگ کے واٹس ایپ گروپ میں شریک ہیں،اگست میں ہی مریم اورنگزیب نے پی ٹی وی کی پریس کانفرنس کا انعقاد کروایا۔
اس پریس کانفرنس میں وقار ستی عمران خان پر الزمات لگاتے ہیں،رانا ثنا 14 ستمبر کو وقار ستی، جاوید لطیف والی گفتگو کرتے ہیں،خواجہ آصف 10 اکتوبر کو یہی گفتگو دہراتے ہیں،پی ایم ایل این ایک نامعلوم ایکٹوسٹ ٹرینڈ شروع کرتے ہیں،12 ستمبر کو یہ ٹرینڈ بنایا جاتا ہے،پھر عمران خان جلسوں میں بتاتے ہیں کہ انہیں مارنے کی سازش کس طرح کی جارہی ہے،3 تاریخ کو وزیر آباد میں حملہ ہوتا ہے،فارنزک اور پولیس رپورٹ میں ثابت ہو گیا ہے کہ 3 حملہ آور عمران خان پر حملے میں شامل ہیں۔
14 گولیاں زمین سے برامد ہوئی ہیں،9 گولیاں ایک عمارت کے اوپر سے برآمد ہوئی ہیں،عمران خان کے گارڈز کے تمام اسلحہ کا فارنزک کروایا گیا ہے،گارڈز کی جانب سے ایک بھی گولی نہیں چلی،موقع پر جو خول ملے وہ 3 مختلف ویپنز کے ہیں،3 قاتل موقع پر موجود تھے،1 کو گرفتار کرلیا گیا، 2 کی تلاش جاری ہے،عمران خان پر حملہ ہوتا ہے،عمران خان کے ہسپتال پہنچنے سے پہلے ہی اعترافی وڈیو آتی ہے،6 بج کر 1 منٹ پر غریدہ فاروقی وڈیو ٹویٹ کرتی ہیں،مرتضی سولنگی، حامد میر، وقار ستی بھی فوراً یہ ویڈیو اپلوڈ کرتے ہیں۔
اس وڈیو سے رنگ دیا جاتا ہے کہ مذہبی شدت پسند نے حملہ کیا،تاثر دیا جاتا ہے کہ معاملہ ختم ہوگیا،وزیراعلیٰ کے نوٹس میں آیا ہے کہ ڈی پی او خود اپنا کیمرہ ایس ایچ او کو کہہ کر اپنے کیمرے پر وڈیو بنواتے ہیں،ایس ایچ او نے بیان میں کہا ہے کہ وڈیو دی پی او کے کہنے پر بنائی،گجرات اور وزیرآباد میں سکیورٹی گہت کم تھی،ان شہروں میں پولیس کی تعداد کم کری گئی،ڈی پی او نے فون کی فارنزک کروانے سے انکار کردیا،ڈی پی او کو تفتیش کیلئے بلایا گیا لیکن وہ پیش نہیں ہوئے،کون اتنا طاقتور ہے کہ ڈی پی او پیش ہی نہ ہو،اس وقت کے آئی جی بھی دی پی او کا فون فراہم۔کرنے سے انکار کر دیتے ہیں،افسران فورا معطل ہوتے ہیں لیکن رات کو دوبارہ وڈیو آجاتی ہے،دوسری ویڈیو سی ٹی دی کے دفتر میں بنائی گئی،سی ٹی ڈی نے بھی ریکارڈ دینے اور پیش ہونے سے انکار کردیا،وڈیوز کے حوالے سے ملوث تمام ادارے تفتیش میں پیش نہیں ہوئے
عمران خان کو 8 زخم آئے،عمران خان کو 3 گولیوں سے زخم آئے باقی شارپنر زخم آئے،معظم کو جو گولی لگی وہ شوٹر نے ماری جو ملزم نوید کو قتل کرنے آیا تھا،لیاقت علی خان کے قاتلانہ حملے کو رپیٹ کیا جا رہا تھا،منصوبہ تھا کہ جو شخص عمران خان کو گولی مارے اسے شوٹ کر دیا جائے،معظم شہید کو لگنے والی گولی کنٹینر کی ایک سائیڈ سے آجر لگی،7 نومبر کو سپریم کورٹ نے ڈیڑھ سو سال پرانہ قانون ہی بدل دیا،نشانہ بننے والے کی بجائے تیسرے شخص کے بیان پر ایف آئی آر درج کی گئی۔
وزیر داخلہ پنجاب عمر چیمہ نے کہا ہے کہ تاثر قائم کرنے کی کوشش کی گئی کہ مزہبی جنونی نے حملہ کیا،اب ثابت ہوگیا کہ 3 حملہ آور تھے،ڈی پی او گجرات، سی ٹی ڈی کو ہدایات جاری کردی ہیں کہ جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوں،پراپیگنڈہ کیا گیا کہ معضم کو عمران خان کے سکیورٹی گارڈ کی گوی لگی لیکن یہ جھوٹ ثابت کوئی،عمران خان نے جن افراد کو نامزد کیا وہ آج بھی ان اداروں میں کام کر رہے ہیں،وفاق کے تحقیقاتی اداروں نے بھی معاونت سے اب تک انکار کیا ہوا ہے۔