(ویب ڈیسک) اسرائیلی حکام نے اعلان کیا ہے کہ جس جگہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے مادر زاد اندھے کو بینائی کا تحفہ دیا تھا، اسے 2 ہزار سال میں پہلی مرتبہ عوام اور سیاحوں کیلئے کھولا جارہا ہے۔
مقبوضہ بیت المقدس کے آثارِ قدیمہ میں مدینۃ الداؤد کے نام سے مشہور مقام کے جنوب میں برکہ سلوان (Pool of Siloam) نام کی جگہ ہے جسے مسیحی اور یہودی انتہائی اہمیت کا حامل سمجھتے ہیں۔
غیرملکی میڈیا کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فی الحال ماہرین آثارِ قدیمہ اس جگہ پر کھدائی کر رہے ہیں اور یہ کام مکمل ہونے تک زمین کے اس ٹکڑے کو حصوں میں عوام کیلئے کھولا جائے گا تاہم اس میں کئی سال لگ سکتے ہیں۔
عوام ایک قلیل تعداد میں پہلے ہی اس علاقے کا محدود حد تک دورہ کر رہے ہیں لیکن بائبل میں بیان کردہ واقعات کا مکمل جائزہ لینے کیلئے مکمل کھدائی کی ضرورت ہے۔
برکہ سلوان کا یہ علاقہ عوام کے سامنے پیش کرنے کا اعلان اسرائیل کے اینٹیکوئٹیز اتھارٹی کی جانب سے نئے سال کے موقع پر کیا گیا تھا، 8 ویں صدی قبل مسیح میں یہ علاقہ مقبوضہ بیت المقدس میں آبی نظام قائم کرنے کے دوران تعمیر کیا گیا تھا، یہ علاقہ عین سلوان (Gihon Spring) سے پانی حاصل کرکے ذخیرہ کرتا تھا اور اس کے بعد پانی زیر زمین سرنگوں میں چھوڑا جاتا تھا۔
شہر کے میئر موشے لیون کا کہنا ہے کہ یہ علاقہ تاریخی، ملکی اور بین الاقوامی اہمیت کا حامل ہے، علاقہ سیاحوں اور عوام کیلئے کھولنے سے ہر سال لوگ یہاں آئیں گے۔
کتاب سلاطین (Book of Kings) میں بتایا گیا ہے کہ برکہ سلوان کی تعمیرات بادشاہ حزقیا (King Hazekia) کے دور میں شروع ہوئی تھی۔
یوحنا کی انجیل (Gospel of John) کے باب 9 کے مطابق، یہ وہ مقام ہے جہاں حضرت عیسیٰ ؑ نے مادر زاد اندھے کو شفا دی تھی اور یہی وہ مقام ہے جہاں یہودی عازمین دوسرے معبد (Second Temple) میں داخل ہونے کیلئے خود کو پاک کیا کرتے تھے۔