عام انتخابات کے لیے پاکستان بھر میں امیدواروں کے کاغذات نامزدگی جمع ہونے کے بعد جوڑ توڑ کی سیاست میں ایک بار پھر تیزی دیکھنے میں آرہی ہے۔تمام سیاسی جماعتوں کے اکابرین اس وقت میدان میں ہے۔پیپلز پارٹی سندھ،کے پی کے،بلوچستان کے بعد اب پنجاب کی طرف نظریں گاڑے ہوئے ہے۔ بلاول بھٹو زرداری اور سابق صدر آصف علی زرداری اس وقت لاہور مین موجود ہیں جہاں انہوں نے پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس بھی طلب کر رکھا ہے۔پروگرام’10تک‘کے میزبان ریحان طارق کہتے ہیں کہ اس کے علاوہ اطلاعات ہے کہ جلد پیپلز پارٹی لاہور میں ایک بڑا جلسے کرنے کا ارادہ بھی رکھتی ہے۔۔اس بات کا بھی امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری این اے 127 لاہور میں جلد الیکشن آفس کا افتتاح بھی کریں گے۔ اس حلقے سے عام انتخابات میں وہ خود حصہ لے رہے ہیں۔ اسی طرح مسلم لیگ ن مختلف جماعتوں کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ میں مشغول ہے۔شہباز شریف خود دو روزہ کراچی گئے اور بہت سے معاملات کو حل کیا۔اس دوران انہوں نے مختلف پریس کانفرنسز کے ذریعے ملکی سیاست پر کھل کر گفتگو کی ۔ لیکن اس دوران جو سب سے بڑی کمی محسوس کی گئی وہ یہ تھی کہ نواز شریف اور مریم نواز بالکل خاموش ہیں ۔گزشتہ دنوں پارلیمانی اجلاسوں کے دوران نواز شریف مسلسل خطاب کر رہے تھے جس میں وہ ایسی گفتگو کر رہے تھے جو ڈائریکٹلی ملکی سیاست سے متعلق تھی ۔انہی اجلاسوں میں وہ دوبارہ احتساب کا مطالبہ بھی کر رہے ہیں تھے پھر یکا یک دونوں خاموش ہو گئے ۔تب سے لیکر اب تک ان کا نہ تو کوئی بیان سامنے آیا اور نہ ہی پارٹی کی جانب سے ان کی بیانیہ کی وہ ترویج دکھائی دیتی ہے جو ماضی قریب میں بڑی شدو مد سے کی جاتی رہی ہے۔ جس سے تاثر ابھر رہا ہے کہ شائد پارٹی کے اندر ہی یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ نواز شریف اور مریم نواز براہ راست ٹکٹ کی تقسیم اور پارٹی کے اندرونی معاملات کو سلجھانے میں مصروف ہیں جبکہ بیانیہ سے متعلق معاملات شہباز شریف کے سپرد کیے گئے۔دوسرا تاثر یہ ہے کہ مزاحمتی سیاست دوبارہ سے شروع کرنے پر با اثر حلقوں کی نارضگی کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے اسی لیے نواز شریف اور مریم نواز کو ایک بار پھر خاموش رہنے کی درخواست کی گئی اور ایسی صورتحال میں مضبوط حلقوں سے براہ راست قریب رہنے والے شہباز شریف خود میدان میں نکل کر معاملات کو ایک بار پھر بہتر کرنے میں مصروف ہیں،جوڑ توڑ کی سیاست،بلاول کے لاہور میں ڈیرے،عمران خان کے پاس کیا ٹرمپ کارڈ ہے؟
جوڑ توڑ کی سیاست،بلاول کے لاہور میں ڈیرے،عمران خان کے پاس کیا ٹرمپ کارڈ ہے؟
Jan 04, 2024 | 15:30:PM
Read more!