شیریں مزاری کا عمران خان کے گھر کا فون ٹیپ کرنے پر سپریم کورٹ سے نوٹس لینے کی اپیل
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک ) سابق وفاقی وزیر اور پاکستان تحریک انصاف کی رہنما شیریں مزاری نے دعویٰ کیا کہ عمران خان کےگھرکافون ریکارڈکیاگیا،1997 میں سپریم کورٹ نےفون ریکارڈنگ کیخلاف فیصلہ دیاتھا، سپریم کورٹ نےفون کالزریکارڈکرنےسےمنع کیاتھا۔
تفصیلات کے مطابق پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیریں مزاری نے کہا کہ فون ٹیپ کرناآفیشل سیکریٹ ایکٹ کی سنگین خلاف ورزی ہے،سازش کےتحت کریمنلزحکومت میں آئے،قوم نےامپورٹڈحکومت کومستردکردیا،انہیں عمران خان کیخلاف کچھ نہیں مل رہاتوفیملی کوٹارگٹ کیا جا رہا ہے، پورےپاکستان میں جلسےہوئےجس سےیہ گھبراگئےہیں، قوم لوڈشیڈنگ،آئی ایم ایف اورمہنگائی میں پھنس گئی ہے ۔ حکومت الیکشن کی تاریخ دےتاکہ عوام اپنےنمائندےمنتخب کرسکیں۔
شیری مزاری نے مزید کہا کہ مریم نوازروزانہ مداخلت کی بات کرتی ہیں، ملک میں سیاسی بحران کیوں بڑھایا جا رہا ہے ، عام انتخابات کا اعلان کر دیا جائے۔حریک انصاف نے سابق وزیراعظم عمران خان کی پرنسپل سیکرٹری اور ان کی اہلیہ کے فون ٹیپنگ پر سپریم کورٹ سے نوٹس لینے کی اپیل کردی۔
اسلام میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیریں مزاری نے خدشہ ظاہر کیا چونکہ شریف فیملی کے ہندوستان سے مراسم ہیں اور خدشہ ہے ایل او سی کی خلاف ورزی ہوسکتی ہے، اگر ایسا ہوا تو لوگ شہید ہوں گے۔ شیریں مزاری نے سابق وزیراعظم کی اپنے پرنسپل سیکرٹری اور اہلیہ کی نجی گفتگو ٹیپ لیک کے حوالے سپریم کورٹ سے معاملے پر نوٹس لینے کا مطالبہ بھی کیا۔
فواد چودھری کا کہنا تھا پاکستان میں مسلسل فون کالز ٹیپ کی جارہی ہیں جس کا فائدہ کسی کو نہیں ہوگا۔ فواد چودھری کا کہنا تھا موجودہ حکومت نے آئی ایم ایف کی تمام شرائط پوری کردیں لیکن پھر بھی پیکیج نہیں مل رہا، فرح بی بی نے اگر کچھ کیا ہے تو اس کا مقدمہ درج کیوں نہیں کیا جارہا۔
اس موقع پر فواد چودھری نے کہا کہ یہ کہتے تھے 20 پلانٹ بند ہونے کے باعث لوڈ شیڈنگ بڑھی ہے ، حماد اظہر نے کہا کہ ان 20 پلانٹوں کو نام بتا دیں ، آج تک ان 20 پلانٹس کی فہرست سامنے نہیں آئی ، اب بتایا جا رہا ہے کہ امپورٹڈ فیول منگوانے کے پیسے نہیں ہیں ۔ آئی ایم ایف نے کہا اینٹی کرپشن کے قوانین بنائیں ، اس حکومت نےانکار کر دیا۔