سیاہ فام کاقتل ، امریکا میں ایک بار پھر مظاہرے پھوٹ پڑے 

Jul 04, 2022 | 19:14:PM

(24نیوز)امریکا میں پولیس گردی کے واقعات تھم نہ سکے،امریکی پولیس نے ایک اور سیاہ فام نوجوان کی جان لے لی۔
تفصیلات کے مطابق پولیس نے سیاہ فام 25 سالہ جےلینڈ واکر کو 60 گولیاں مار کر ہلاک کردیا ،ہلاک ہونیوالے نوجوان نے ٹریفک قوانین کی معمولی خلاف ورزی کی۔ پولیس کے روکنے پر گاڑی کو گاڑی کو نہ روکا تو پولیس نے فائرنگ کردی ۔اوہائیو کے شہر ایکرون میں پولیس نے 25 سالہ سیاہ فام نوجوان کو گولیوں سے چھلنی کر کے مار ڈالا۔
محکمہ کی جانب سے جاری کی گئی ”باڈی کیم“ فوٹیج میں آٹھ پولیس اہلکاروں کو سیاہ فام نوجوان جے لینڈ واکر پر گولیاں برساتے دیکھا جا سکتا ہے،جبکہ نوجوان واضح طور پر غیر مسلح تھا۔
پولیس حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ ہلاک نوجوان نے پولیس اہلکاروں پر لپکنے کی کوشش کی، جس پر انہیں لگا کہ اس کے پاس کوئی ہتھیار موجود ہے، واقعہ کے بعد اہلکاروں نے جے واکر کو طبی امداد دینے کی کوشش کی تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا،سیاہ فام نوجوان کے قتل میں ملوث 8 پولیس اہلکاروں کو چھٹیوں پر بھیج دیا گیا ہے۔
پولیس کے ہاتھوں جے واکر کی ہلاکت کے بعد اوہائیو سمیت امریکا کے متعدد شہروں میں نسل پرستی کیخلاف مظاہرے شروع ہوگئے ،ایکرون میں ہونے والے مظاہرے میں شہریوں کی کثیر تعداد شریک ہوئی،مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے، جن پر ”بلیک لائیوز میٹر“ جیسے نعرے درج تھے۔
2020 میں امریکی شہر منی ایپلس میں پولیس کے ہاتھوں سیاہ فام شہری جارج فلائیڈ کے قتل کے بعد امریکا سمیت دنیا بھر میں مظاہرے پھوٹ پڑے تھے۔
یہ بھی پڑھیں:ہزاروں بنک اکاؤنٹس بلاک ، سرکاری ملازمین کی تنخواہیں رک گئیں

مزیدخبریں