بڑے رہنماؤں کے استعفے،پی ٹی آئی ٹوٹ گئی،منصوبہ سازوں کا پلان کامیاب ہوگیا

Jul 04, 2024 | 09:32:AM
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز)بڑے رہنماؤں کے استعفے آگئے،پی ٹی آئی ٹوٹ گئی،منصوبہ سازوں کا پلان کامیاب ہوگیا ۔
پروگرام’10تک‘کے میزبان ریحان طارق نے کہا ہے کہ اہم سیاسی معاملے پر بات کریں تو تحریک انصاف کا شیرازہ اِس وقت بکھر رہا ہے۔پی ٹی آئی میں دھڑے بندی دن بدن شدت اختیار کرچکی ہے۔اور یہ شدت،حدت میں بدل رہی ہے اور اور اِس حدت کو بانی پی ٹی آئی جیل کی سلاخوں کے پیچھے بیٹھے محسوس کر رہے ہیں ۔بانی پی ٹی آئی کو اندازہ ہے کہ اُن کی جماعت ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوچکی ہے ۔اور اگر حالات ایسے ہی رہے تو کوئی بعید نہیں اِس جماعت کو آنے والے وقت میں نا قابل تلافی نقصان پہنچ جائے گا ۔جس کا ازالہ پھر شاید کبھی ممکن نہ رہے۔ اِسی کو مد نظر رکھتے ہوئے بانی پی ٹی آئی نے جیل میں پی ٹی آئی میں موجود گروپس کو کل ملاقات کیلئے بلا لیا ہے۔

بانی پی ٹی آئی نے پارٹی اختلافات سے متعلق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی میں اختلافات کی بنیاد غلط فہمی ہے۔ پارٹی میں کوئی فارورڈ بلاک موجود نہیں، یہ ایسی پارٹی ہے جو اپنے ووٹ کی طاقت پر بنی اور قائم ہوئی، پی ٹی آئی سے مضبوط جماعت ملک میں موجود نہیں اس میں فارورڈ بلاک بن ہی نہیں سکتا۔اب میڈیا رپورٹس کے مطابق بانی پی ٹی آئی نے بیرسٹر شیر افضل مروت، شاندانہ گلزار شہریار آفریدی علی محمد خان جنید اکبر کو ملاقات کیلئے بلایا ہے کیونکہ یہ لوگ فارورڈ بلاک بنانے کیلئے کافی متحرک نظر آئے اور یہاں تک کہ بانی پی ٹی آئی کی جیل سے رہائی ممکن نہ بنانے کے حوالے سے استعفے دینے کی بات بھی کرتے نظر آئے ۔ جبکہ شاندانہ گلزار کہتی ہیں کہ بانی پی ٹی آئی نے مجھے نہیں بلایا ۔پارٹی میں تین گروپس ہیں اور ہم کسی گروپ کا حصہ نہیں ۔
اب شاندانہ گلزار تین دھڑوں کی بات کر رہی ہیں دو دھڑے تو پارٹی کے اندر وکلاء اور سیاسی رہنماؤں کی صورت نظر آتے ہیں اور تیسرا دھڑا اُن لوگوں کا ہے جو پارٹی کو چھوڑ چکے ہیں اور اب پارٹی میں واپس آنا چاہتے ہیں اور وہ پی ٹی آئی کی موجودہ لیڈر شپ پر کھل کر تنقید بھی کر رہے ہیں ۔جیسا کہ فواد چوہدری فرما رہے ہیں کہ چیف جسٹس اور چیف الیکشن کمشنر کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل سے رجوع نہ کرکے تحریک انصاف کی نام نہاد لیڈر شپ بانی پی ٹی آئی کو جیل میں رکھنے اور تحریک انصاف کے خلاف کاروائیوں میں معاونت کر رہی ہے۔


اب دھڑے بندی واضح ہے ۔لیکن شبلی فراز کہتے ہیں کہ کوئی دھڑے بندی نہیں ۔بس کچھ چھوٹے تین چار لوگ ہیں جنہوں نے ہڑبڑی مچائی ہوئی ہے۔ا ور اُن پر پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کرنے پر کارروائی ہوگی ۔اب شبلی فراز نے پارٹی میں ڈسپلن کی خلاف ورزی کرنے والوں کیخلاف کارروائی کی خبر سنائی ہے جبکہ پارٹی چھوڑنے والوں کی قسمت کا فیصلہ کیا ہوگا ۔ اِس پر تحریک انصاف کے رہنماؤں کی رائے تقسیم نظر آرہی ہے۔علی محمد خان کہتے ہیں کہ اُن کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات ہوئی اور اُنہوں نے کہا کہ جو لوگ پارٹی چھوڑ کر گئے اُن میں سے کچھ پر دباؤ تھا اور کچھ کی فائلیں تھی ۔بانی پی ٹی آئی پارٹی چھوڑنے والوں کا فیصلہ جیل سے باہر آکر خود کریں گے،جبکہ رؤف حسن کہتے ہیں پارٹی نہیں چاہتی پارٹی چھوڑنے والے واپس آئے دوسری جانب علیمہ خان کہتی ہیں کہ بانی پی ٹی آئی نے واضح کہہ دیا ہے ک پارٹی چھوڑنے والوں کی اب کہیں بھی کوئی جگہ نہیں ۔بانی پی ٹی آئی نے صاف کہا ہے جو لوگ جیل میں ہے وہی میری پارٹی ہے۔
اب پارٹی چھوڑنے والوں کے حوالے سے بانی پی ٹی آئی کی اصل سوچ کیا ہے اِس پر تحریک انصاف کے رہنماؤں کی رائے تقسیم ہے ۔مجموعی طور پر دیکھیں تو پارٹی میں واضح صف بندی ہے لیکن بانی پی ٹی آئی کا اب بھی یہ دعویٰ ہے کہ تحریک انصاف ملک کی مضبوط جماعت ہے۔مضبوطی تو اتحاد سے آتی ہے اور اِس وقت پی ٹی آئی میں تقسیم در تقسیم ہے ایسے میں پارٹی مضبوط ہونے کی بجائے کھوکھلی ہو رہی ہے۔مزید دیکھئے اس ویڈیو میں

دیگر کیٹیگریز: ویڈیوز
ٹیگز: