(اشرف خان) بیرون ملک سفر کیلئے اکانومی کلاس پر ٹیکس ظلم،ٹکٹس مزید مہنگے ہوں گے ۔اوورسیز ایمپلائمنٹ پروموٹرز ماہر عدنان پراچہ نے سال 25-2024 وفاقی بجٹ میں بیرون ملک جانے والے لیبر اور اکانومی کلاس ٹکٹس پر عائد 12 ہزار کاٹیکس ظلم قرار دے دیا۔
وفاقی بجٹ میں بیرون ملک اکانوی کلاس پر 12 ہزار 500 روپے ٹیکس عائد کئے جانے پر اووسیز ایمپلائمنٹ پروموٹرز ماہر عدنان پراچہ نے شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مشکلات پچھلے دو سال سے بڑھتی جارہی ہیں،بجٹ میں بیرون ممالک نوکری کے لئے جانے والوں کو ریلیف کو دیکھ رہے تھے لیکن انہوں نے لیبر اکانوی پر اور بوجھ ڈال دیا۔
انہوں نے کہا کہ گلف ممالک میں سب سے زیادہ لیبر نوکری کے لئے جاتے ہیں، اکانوی کلاس ٹکٹ پر 12 ہزار 500 روپے ٹیکس عائد کرنا ظلم ہے،پاکستان سے لیبر کلاس سب سے زیادہ سعودی عرب اور یو اے ای جاتےہیں۔
عدنان پراچہ نے مزید کہا کہ ٹیکس عائد ہونے سے لیبر کلاس کی مشکلات مزید بڑھ جائیں گی ،بزنس کلاس پر مہنگی ٹکٹ لیے والے اضافی ٹیکس عائد ہونا درست ہے،بزنس کلاس کا ٹکٹ لینے والوں کو اضافی ٹیکس سے کوئی بوجھ نہیں پڑے گا،مگر لیبر کلاس پر اکانوی کلاس پر ٹیکس عائد ہونے سے اس کی ٹکٹ مزید مہنگی کردے گا۔
یہ بھی پڑھیں:وفاقی کابینہ نے بجلی کے بنیادی ٹیرف میں اضافے کی منظوری دیدی
انہوں نے کہا کہ بیرون ملک نوکری کے لئے جانے والے پاکستان کے اثاثہ ہیں ،بیرون ملک نوکری کرنے والے سالانہ 30 ارب ڈالر کی ترسیلات زر وطن بھجتے ہیں۔