پاکستان کے انتخابات سے متعلق امریکی قرارداد حقائق کے منافی ، ایران کی مذمت
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)ایران نے امریکی کانگریس کی قرارداد کو بعض مذموم مقاصد کے لیے پاکستان پر دباؤ بڑھانے کا منفی ہتھکنڈا قرار دے دیا -
ایران نے امریکی ایوان نمائندگان میں پاکستان میں 8 فروری کو منعقد ہونے والے عام انتخابات کے حوالے سے قرارداد کی منظوری کو پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت قرار دیتے ہوئے امریکی کانگریس کے اقدام کی سخت مذمت کی ہے -
پاکستان میں تعینات ایران کے سفیر ڈاکٹر رضا امیری مقدم نے امریکی ایوانِ نمائندگان کی قرارداد کو متنازعہ قرار دیا اور کہا کہ ایران پاکستان کے انتخابات سے متعلق امریکی قرارداد کی مذمت کرتا ہے ۔
ڈاکٹر رضا امیری مقدم نے امریکی قرارداد پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقوام متحدہ کی ایک خودمختار اور آزاد رکن ریاست کے اندرونی معاملات میں کھلم کھلا مداخلت ہے اور یہ جمہوریت کے فروغ کے آڑ میں بعض مذموم مقاصد کے لیے دباؤ بڑھانے کی ایک کوشش ہے -
ایرانی سفیر نے غزہ کی صورت حال میں امریکی کردار کی بھی مذمت کی اور کہا کہ امریکا اپنی ویٹو پاور کا استعمال کرتے ہوئے غزہ میں تو امن کا راستہ روک رہا ہے اور اسرائیل کو فوجی امداد فراہم کرکے غزہ کے لوگوں کی نسل کشی میں تعاون کر رہا ہے جبکہ دوسری طرف پاکستان کے عام انتخابات پر شور مچا رہا ہے -
خیال رہے کہ امریکی ایوان نمائندگان گزشتہ ہفتے کثرت رائے سے پاکستان کے انتخابات کے حوالے سے عمران خان اور پی ٹی آئی کی حمایت میں قرارداد منظور کی تھی جس کے حق میں 368 اور مخالفت میں صرف 7 ووٹ پڑے تھے ۔ یہ قرارداد عمران خان کے حامی یہودی ارکان نے پیش کی تھی -
پاکستان کی قومی اسمبلی نے ردعمل کے طور پر 28 جون کو امریکی ایوانِ نمائندگان کی قرارداد کی مذمت کی اور مذمتی قرارداد بھی منظور کی ۔ پاکستان کے دفترِ خارجہ کی ترجمان نے کہا تھا کہ امریکی قرارداد حقائق کے منافی ، غیر جمہوری اور پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت ہے -
پاکستان کی قومی اسمبلی میں امریکی کانگریس کی قرارداد کے خلاف مذمتی قرارداد پاکستان مسلم لیگ(نواز شریف) کی رکن محترمہ شائستہ ملک نے پیش کی - پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی/سنی اتحاد کونسل) کے سوا تمام سیاسی جماعتوں نے امریکی مداخلت کی مذمت کی - البتہ پی ٹی آئی کے ارکان نے پاکستان کے اندرونی معاملات میں امریکی مداخلت کی حمایت کا اعلان کیا اور پاکستانی قرارداد کے خلاف احتجاج کیا ۔
بعد ازاں پنجاب اسمبلی میں بھی امریکی مداخلت کے خلاف مذمتی قرارداد بھاری اکثریت کے ساتھ منظور کی گئی - یہاں بھی پی ٹی آئی کے ارکان نے امریکی مداخلت کی حمایت کی -