(24 نیوز) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زردار ی نے وفاقی بجٹ روکنے کےلئے اپنے تمام اراکین قومی اسمبلی (ایم این ایز) شہباز شریف کے حوالے کرنے کا اعلان کردیا ۔
تفصیلات کے مطابق پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹونے کہا کہ اپوزیشن لیڈرقومی اسمبلی اپنا کام کریں اور حکومتی بجٹ کو روکیں،اپوزیشن عدم اعتماد لا کر عثمان بزدار کو ہٹا سکتی ہے، آسانی سے ہٹائی جانے والی بزدار حکومت کو اگر نہیں ہٹایا جارہا تو دال میں کچھ کالا ہے،ہم ملک و قوم کو اس عذاب سے نکال سکتے ہیں۔
بلاول بھٹونے وفاقی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہاہے کہ حکومت پاکستان کوعام آدمی کاپتہ ہی نہیں ہے کہ وہ کن مشکلات سے گزر رہا ہے ،ملک میںغربت اوربےروزگاری تاریخ کی انتہا کوپہنچ چکی ہے اورعام آدمی کادن گزشتہ روز سے زیادہ براہوتاہے لیکن ہمارے وزیراعظم کہتے ہیں کہ ملک ترقی کررہاہے۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کاعام آدمی سے کوئی تعلق نہیں ہے یہ کہتے ہیں کہ برا اور مشکل وقت ختم ہوچکا ہے معیشت ترقی کی جانب گامزن ہیں مگر ان کے دعوے حقیقت کے برعکس ہیں ،ان کے اے ٹی ایمز کیلئے مشکل وقت ضرور ختم ہواہوگا لیکن عام آدمی کی زندگی اجیرن بنا دی گئی ہے۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ جس وزیراعظم نے مہنگائی کے ریکارڈ توڑے وہ کہتے ہیں ملک ترقی کررہاہے، کہتے ہیں جی ڈی پی میں اضافہ ہواہے، اگرمعاشی صورتحال اتنی اچھی ہے تو ہرملک سے بھیک کیوں مانگ رہے ہیں،وزیراعظم ،وزرا،ترجمان معیشت پربیان بازی کررہے ہیں لیکن ان کے شرح نمو کے دعوے حقیقت کے برعکس ہیں۔
بجٹ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے پی پی چیئرمین نے کہا کہ ہم بجٹ کا انتظار کررہے ہیں ،آئی ایم ایف بجٹ کو پاس نہیں ہونے دیں گے، پیپلزپارٹی نے اپنے دور حکومت میں پیش کئے جانے والے بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 100فیصد اضافہ کیا تھا ہمیں امیدہے کہ موجودہ حکومت بھی ملازمین کی تنخواہوں میں 100فیصد اضافہ کرے گی۔ ہم امید کرتے ہیں وفاقی حکومت کی جانب سے پاک فوج کے سپاہیوں کی تنخواہوں میں بھی 175فیصد اضافہ کیاجائے گا۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیرخزانہ نے خود کہاہے کہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف )سے حکومت نے غلط ڈیل کی ہے جس سے حکومت اور عوام کو نقصان پہنچا ہے ، ان کو پتا ہیں نہیں کہ ملک کے کی حالات ہیں اور معیشت کی اصل پوزیشن کیا ہے۔ آصف زرداری نے 3سال قبل کہا تھا کہ نیب اور معیشت ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے۔
بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ وزیرا عظم عمران خان کہتے تھے کہ دو نہیں ایک پاکستان ہوگا، سب کے لئے ایک جیسا قانون ہوگا مگر جب وزیراعظم پر الزام لگے تو کچھ نہیں ہوتا اور اگر ان کے دوستوں پر الزام لگے تو وہ بھی جیل نہیں جاتے،یہ کیسا مذاق ہے۔ ملک میں احتساب نہیں مذاق ہورہا ہے۔ وزیرا عظم صاحب اب کہہ رہے ہیں کہ اگلا موقع ملا تو احتساب ہوگا، حکومت عوام سے ڈرتی ہے اور اگلا الیکشن دھاندلی سے جیتنا چاہتی ہے، حکومت کا میڈیا آرڈیننس ضیا الحق دور کی پابندیوں کی تصویر ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ ہمار امطالبہ ہے کہ انتخابات وقت پرہونے چاہیے۔جب بھی انتخابات ہونگے عوام ان سے حساب لیں گے،ہم عوام کی طاقت پر بھروسہ رکھتے ہیں،عوام آپ کے ایم این ایز کو گریبان سے پکڑیں گے۔انہوں نے کہا کہ وزارت خارجہ کی بریفنگ سے ہم مطمئن نہیںہیں ہمارا مطالبہ ہے کہ افغانستان کے معاملے پر پارلیمان کواعتماد میں لیاجائے۔
یہ بھی پڑھیں:بےروز گار نوجوانوں کیلئے اچھی خبر