(ویب ڈیسک)پانی زندگی ہے، لیکن بنی نوع انسان خود اپنی ہی سرگرمیوں کی وجہ سے اپنی ہی موت کا سامان پیدا کررہا ہے۔ دنیا بھرمیں پینے کے قابل پانی کی قلت سنگین صورت حال اختیار کرتی جا رہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق دنیا بھرمیں لوگ پانی کے لیے کیا کیا جتن کررہے ہیں، اس کا اندازہ وائرل ہونے والے بھارتی گاؤں کی ویڈیوسے لگایا جا سکتا ہے۔بھارتی ریاست مہاراشٹرا کے گاؤں غوثیہ کے لوگ بد ترین آبی قلت کا سامنا کر رہے ہیں، ان کے دریا، تالاب اور کنویں خشک ہوگئے ہیں۔
ایسے کنویں جو خشک ہونے سے بچ گئے ہیں ان سے پانی نکالنے کے لیے خواتین کوروزانہ کسی رسی اورحفاظتی سامان کے بنا کنویں کے اندراترکر پانی بھرنے اورجان ہتھیلی پررکھ کرواپس اوپرآنے کا جان جوکھم کام سرانجام دینا پڑتا ہے۔وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ نوجوان اوربوڑھی خواتین روزانہ چند لیٹرپانی کے لیے موت کے کنویں میں اترتی ہیں۔
بھارتی خبر رساں ایجنسی اے این آئی نے ویڈیو وائرل ہونے کے بعد مذکورہ گاؤں کا دورہ کیا۔ گاؤں کے مکینوں کا کہنا ہے کہ پانی کی قلت بہت زیادہ ہوگئی ہیں اوراسی وجہ سے انہوں نے رواں سال ہونے والے انتخابات میں کسی بھی سیاسی جماعت کو ووٹ نہیں دیا۔
ایک خاتون نے میڈیا کو بتایا کہ ایک بوتل پانی کے لیے بھی ہمیں کنویں میں کئی فٹ نیچے اترنا پڑتا ہے، یہاں تین کنویں تھے جو تقریباً خشک ہوچکے ہیں۔ نہ ہی ہمارے پاس ہینڈ پمپس ہیں اورنہ ہی پانی۔
ہربارانتخابات کے موقع پرسیاسی لیڈرہمارے پاس ووٹ مانگنے آجاتے تھے، لیکن اس بارہم نے سب کواس وقت ووٹ دینے سے انکارکردیا ہے جب تک وہ ہمارے لیے پانی کا بندوبست نہیں کردیتے۔
یہ بھی پڑھیں: صبا قمر کا فیصل قریشی کو کرارا جواب