(اویس کیانی) رجب طیب اردوان نے مسلسل تیسری مدت کیلئے ترکیہ کے صدر کا حلف اٹھا لیا۔
ترک میڈیا کے مطابق گرینڈ نیشنل اسمبلی کے اسپیکر نے طیب اردوان سے ترکیہ کے صدر کا حلف لیا، حلف برداری کی تقریب میں 21 سربراہان مملکت اور 13 وزرائے اعظم شریک ہوئے۔
بعدازاں وزیراعظم شہباز شریف نے ترکیہ کے صدارتی محل میں ہونے والی تقریب میں صدر رجب طیب اردوان سے ملاقات کی اور انہیں مبارکباد بھی پیش کی۔
اس موقع پر ترک صدر طیب اردوان کا کہنا تھا آئین، قانون اور جمہوری اقدار کی پاسداری کروں گا، اپنے فرائض اور ذمہ داری بہترین انداز میں انجام دوں گا۔
ترک میڈیا کے مطابق صدر اردوان آج رات اپنی کابینہ کا اعلان کریں گے اور حلف برداری تقریب میں شریک مہمانوں کو عشائیہ بھی دیں گے۔
یاد رہے کہ ترکیہ میں 14 مئی کو ہونے والے صدارتی انتخابات میں کوئی بھی امیدوار 50 فیصد ووٹ نہیں لے سکا تھا اور پھر دوبارہ 28 مئی کو ملک میں انتخات ہوئے تھے جس میں طیب اردوان نے 52 فیصد سے زائد ووٹ لیکر کامیابی حاصل کی تھی۔
تقریب حلف برداری میں شرکت کے موقع پر وزیر اعظم شہباز شریف نے مختلف ممالک کے سربراہان سے ملاقات بھی کی۔
اس موقع پر وزیراعظم نے ترکی کے سابق نائب وزیراعظم اور ایم ایچ پی پارٹی کے چیئرمین دیولت مہچیلی سے ملاقات کی، وزیراعظم شہباز شریف نے صدر ایردوان کے ہمراہ انتخابات میں بھرپور کامیابی پر مبارک پیش کی۔
اس کے علاوہ وزیراعظم شہباز شریف اور جمہوریہ کوسوو کی صدر وجوسہ عثمانی سادیرو کی ملاقات بھی ہوئی جس میں دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات کے فروغ اور مختلف شعبوں میں تعاون کی خواہش کا اظہار کیا۔ وزیراعظم شہباز شریف کی ایران کے اول نائب صدر محمد مخبر سے بھی ملاقات ہوئی جس میں وزیراعظم نے بلوچستان اور سیستان سرحد پر مارکیٹ کے قیام اور ایران کے صدر سے اپنی حالیہ ملاقات کا حوالہ دیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے ایرانی نائب صدر سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور پاکستان کے درمیان بارٹر ٹریڈ ایک خوش آئند پیش رفت ہے جس سے دونوں ممالک کے عوام کو فائدہ ہوگا۔
اس کے علاوہ وزیراعظم شریف نے ازبکستان کے صدر شفقت مرزایوف سے بھی ملاقات کی۔ دونوں رہنماؤں نے علاقائی تعاون، خطے کو رابطوں سے جوڑنے اور مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کی رفتار تیز کرنے پر بات چیت کی۔