(فرخ احمد) اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے سائفر کیس میں بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی بری کیے جانے کے فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے سینئر تجزیہ کار سلیم بخاری نے کہا کہ سماعت کے دوران جو ریمارکس دیئے جارہے تھے جو حوالے دیے جارہے تھے اورعدالت میں جو گفتگو کی جارہی تھی اس سےایسا لگتا تھا کہ شائد وکیل کی ضرورت ہی نہیں ججز ہی کافی ہیں ،اس سے صاف ظاہر تھا کہ کیس کا فیصلہ کیا آنے والا ہے،یہ کوئی حیران کن فیصلہ نہیں ہے۔
سلیم بخاری نے عمران خان اور شاہ محمود قریشی کی بریت نہ صرف انکے لیے بلکہ پارٹی کے لیے بھی اچھا شگون قرار دی ، ان کا کہنا تھا کہ پراسیکیوشن نے اس کیس کا بیڑا غرق کرنے میں بہت اہم رول ادا کیا،کیس یہ نہیں تھا کہ سائفر گم گیا بلکہ کیس تو آفیشل سیکرٹ ایکٹ کا تھا جس میں سائفر کے مندرجات کو پبلک کیا گیا تھا،سائفر کیس کے ختم ہونے کی بنیادی وجہ یہ بھی ہے کہ اس کو ہینڈل ہی نہیں کیا گیا اور کیس اتنا کمزور بنایا گیا تھا۔
پی ٹی آئی رہنماؤں کی جانب سے عمران خان کی رہائی سے متعلق بیانات پر سلیم بخاری کا کہنا تھاکہ ابھی ان کے باہر آنے میں بہت وقت ہے کیونکہ ابھی تو بہت سارے کیسز باقی ہیں جن میں خان صاحب مطلوب ہیں،ابھی ان پر 9مئی کے بہت سے کیسز ہیں اور بہت سے کیسز بننے جارہے ہیں اس لیے ابھی ان کا باہر آنا نا ممکن ہے، حکومت سپریم کورٹ میں جارہی ہے اگر تو حکومت صرف گمشدگی کا کیس لیکر سپریم کورٹ جارہی ہے تو وہاں بھی اس کے ساتھ وہی سلوک ہوگا جو کہ ابھی ہوا ہے۔
سپریم کورٹ میں سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں نہ ملنے کے خلاف کیس کی سماعت پر سلیم بخاری نے اپنا تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ اگر اس کیس میں بھی فیصلہ تحریک انصاف کے حق میں آجاتا ہے تو ؟
کیا الیکشن کمیشن نے مخصوص نشستیں کس قانون کے تحت دوسری جماعتوں کو دیں، انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے یہ سیٹیں آرٹیکل 53/6 اور الیکشن ایکٹ 104 کے تحت یہ سیٹیں دیگر جماعتوں کو دی تھیں اس لیے اس میں کوئی بے ضابطگی نہیں ہوئی،جو یہ تاثر دیا جا رہا ہے کہ یہ تحریک انصاف کے ساتھ کوئی زیادتی کی گئی ہےایسا نہیں ہے بلکہ قانونی طور پر یہ نشستیں خالی نہیں چھوڑی جاسکتی تھیں،انہوں نے کہا کہ اگر 23کی 23سیٹیں پی ٹی آئی کو مل بھی جائیں تو پھر بھی وہ حکومت بنانے کی پوزیشن میں نہیں ہے،پی ٹی آئی کو حکومت بنانے کے لیے کسی دوسری پارٹی کو ساتھ ملانا پڑے گا اگر وہ اتحادی حکومت نہیں بناتے ہیں تو پھردوسری صورت میں موجودہ حکومت کو صرف یہ نقصان ہوگا کہ ان کی دو تہائی اکثریت ختم ہو جائے گی لیکن ان کی کا حکومت بنانے کا حق موجود رہے گا۔
سرگودھامیں ہجوم کے تشدد سے زخمی توہینِ مذہب کےملزم کی ہلاکت پر سلیم بخاری کا کہنا تھا کہ اسلام تو مذہب ہی برداشت کا درس دیتا ہے، اگرماضی میں اس قسم کے واقعات پر سزا دیدی جاتی تو آج یہ دن نہ دیکھنا پڑتا۔