3 سال سے  12 سالہ بچہ بازیاب نہ ہو سکا،لاہور ہائیکورٹ ڈی آئی جی آپریشنز پر برہم

Jun 04, 2024 | 14:36:PM
3 سال سے  12 سالہ بچہ بازیاب نہ ہو سکا،لاہور ہائیکورٹ ڈی آئی جی آپریشنز پر برہم
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: گوگل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ملک اشرف)لاہور پولیس 3 سال سے  12 سالہ بچے ثاقب جاوید کو بازیاب  کروانے میں ناکام رہی،ڈی آئی جی آپریشنز محمد فیصل کامران  لاہور ہائیکورٹ پیش تو ہو گئے مگر عدالت میں تسلی بخش جواب نہ دے سکے۔

لاہور ہائیکورٹ  میں جسٹس فاروق حیدر نے کیس کی سماعت کی ،عدالت نے بچہ بازیاب نہ ہونے پر ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران سے اظہار ناراضگی کرتے ہوئے ڈی آئی جی آپریشنز کو بچہ  بازیاب کروانے کیلئے 26 جون تک کی مہلت دیدی،ڈی آئی جی آپریشنز محمد فیصل کامران پنجاب حکومت کے لاء افسر کے ہمراہ پیش ہوئے اور عدالت کو بتایا کہ میں  ڈی آئی جی آپریشنز  ہوں ، عدالت نے استفسار کیا سی سی پی او کو طلب کیا تھا وہ کیوں نہیں آئے؟ ڈی آئی جی نے جواب دیا وہ میٹنگ میں ہیں، میں قریب تھا اسی لیے فوری آگیا

 جسٹس  فاروق حیدر نے ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران  سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا  کہ کیا آپ نے فائل دیکھی ہے؟ 2021 کا بچہ مسنگ ہے کیا  اندازہ لگائیں کہ کوئی والد یا والدہ رات کو سو سکے گا ، بچے کی ماں اور باپ پانی بھی پی نہیں سکتے ہوں گے کہ بچہ زندہ بھی ہے  یا نہیں ؟ ڈی آئی جی نے جواب دیا جی سر ، مجھے کچھ مہلت دے دیں ، بچے کی بازیابی کیلئے  کوشیش کررہے ہیں،  جسٹس فاروق حیدر نے ڈی آئی جی کے جواب پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا اگر کوئی سمجھتا ہے کہ کسی کے آنکھ میں دھول ڈال دے گا تو اس کی بھول ہے ، اگر ایس  ایچ او پوری ایمانداری سے  ڈیوٹی سرانجام دے تو کیا منشیات بک سکتی ہے ؟ آپ بتائیں کہ ایس ایچ او نہ چاہیے تو منشیات بک سکتی ہے ؟

ڈی آئی جی فیصل کامران نے جواب دیا سر نہیں بک سکتی ، جسٹس فاروق حیدر نے ڈی آئی جی آپریشنز سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ اس کیس کی آج تک ایک سو تہتر کی رپورٹ تک نہیں ، روزنامچہ سمیت دیگر قانونی تقاضے تک پورے نہ ہونے ، عدالت کے استفسار پر ڈی آئی جی آپریشنز محمد فیصل کامران خاموش رہے ۔

 جسٹس فاروق حیدر نے ڈی آئی جی سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا لگتا ہے پولیس میں ایک اس کیس میں بچہ بازیابی ترجیحی ہی نہیں ہے،  7 ماہ سے پولیس نے چالان تک جمع نہیں کروایا، سپریم کورٹ کے احکامات کو نظر انداز کیا گیا، دوہزار اکیس اے مسنگ ہے ، کسی کو پرواہ ہی نہیں ، اگلی تاریخ تک بچہ ریکور چاہیے .

عدالت نے کیس کی مزید سماعت 26 جون تک ملتوی کردی ۔

مغوی بچے ثاقب جاوید کے آغوا کا مقدمہ تھانہ شیرا کوٹ نے رانا فہد سمیت  دیگر ملزموں کے خلاف درج کررکھا ہے۔