(24 نیوز )سعودی عرب نے خبردار کیا ہے کہ حجاج کرام کو دورانِ حج 44 ڈگری سیلسیس کا اوسط درجہ حرارت جھیلنا پڑسکتا ہے۔
سعودی محکمہ موسمیات کے سربراہ ایمن غلام نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ ’اس سال حج کے دوران مکہ اور مدینہ کا موسم معمول سے ڈیڑھ سے دو ڈگری زیادہ گرم ہوگا۔‘انہوں نے کہا کہ اس دوران بارش کی شرح صفر کے قریب ہے اور گرمی 44 ڈگری تک جاسکتی ہے، سعودی حکام کے مطابق گزشتہ سال درجہ حرارت 48 ڈگری سیلسیس (118 ڈگری فارن ہائیٹ) تک پہنچنے کے باعث دوہزار سے زائد افراد گرمی کے دباؤ کا شکار ہوئے۔
تاہم گرمی کے تناؤ کے کیسز کی اصل تعداد جس میں ہیٹ اسٹروک، تھکن، درد اور دانے شامل ہیں، شاید اس سے کہیں زیادہ تھے، کیونکہ بہت سے متاثرین کو ہسپتالوں یا کلینک میں داخل نہیں کیا گیا تھا،گزشتہ سال کم از کم 240 افراد جن میں سے اکثر انڈونیشیا سے تھے حج کے دوران جاں بحق ہوئے،مملکت میں حکام گرمی کے اثرات کو کم کرنے کے لیے ایئر کنڈیشنڈ خیموں اور مسٹنگ سسٹم جیسے اقدامات کرتے ہیں۔
ایمن غلام نے منگل کی پریس کانفرنس میں بتایا کہ ’درجہ حرارت میں اضافے کے ساتھ روزانہ کی کھپت کو پورا کرنے کے لیے پانی کی وافر مقدار کی ضرورت ہے‘،انہوں نے یہ بھی کہا کہ حاجیوں کے لیے کھانا فریج میں لے جانا چاہیے تاکہ یہ خراب نہ ہو۔
یہ بھی پڑھیں : بھارتی انتخابات میں متعدد بالی ووڈ اداکار بھی کامیاب