لوک سبھا انتخابات:بی جے پی 294 ،کانگریس اتحاد نے 234 نشستیں اپنے نام کرلیں
مودی کا مرکز میں حکومت بنانے کا اعلان،راہول نے ایجنسیوں اور عدلیہ کی مخالفت کے باوجود بھاری مینڈیٹ کو فتح قرار دے دیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز )لوک سبھا انتخابات کے ابتدائی نتائج نے مودی کے دعوؤں کے دھجیاں بکھیڑ دیں،400 کی بھڑک مارنے والے نریندر مودی 3سو کا ہندسہ بھی عبور نہ کرسکے ۔
بھارت میں جاری دنیا کے سب سے طویل اور مہنگے ترین انتخابات میں کانگریس اتحاد نے نریندر مودی کی بھارتی جنتا پارٹی (بی جے پی) کو بڑا دھچکا دے دیا ہے ، بھارتی میڈیا پر سامنے آنے والے ابتدائی نتائج میں مودی کی بی جے پی کو بڑے اپ سیٹ کا سامنا ہے، اب تک بی جے پی کو 239 نشستوں پر برتری جبکہ بی جے پی اتحاد این ڈی اے 294 نشستوں پر آگے ہے، کانگریسی اتحاد انڈیا لوک سبھا انتخابات کے ابتدائی نتائج میں 234 نشستوں حاصل کرچکی ہے، اس کے علاوہ اپوزیشن جماعت کانگریس 97 نشستوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔
یہ صورتحال بی جے پی کے اس لیے پریشان کُن ہے کیوںکہ ایگزٹ پولز میں مودی کے اتحاد این ڈی اے کی بڑی کامیابی کی پیشگوئی کی گئی تھی لیکن بی جے پی کے زیرِ قیادت اتحاد کو بھاری اکثریت ملنے کا امکان نہیں ہے،خیال رہے کہ حکومت بنانے کے لیے لوک سبھا میں 272 ارکان کی حمایت ضروری ہے اور ایگزٹ پول جاری ہونے کے بعد نریندر مودی کا مسلسل تیسری مرتبہ وزیراعظم منتخب ہونے کا امکان ہے،مودی اگر وزیر اعظم بنتے ہیں تو وہ جواہر لال نہرو کے بعد مسلسل تین بار عہدہ سنبھالنے والے دوسرے بھارتی رہنما ہوں گے۔
دوسری طرف مودی اور راہول گاندھی دونوں ہی اپنی اپنی نشستیں جیتنے کے قریب ہیں، گنتی کیے گئے ووٹوں میں راہول گاندھی کو اپنے حریف پر ایک لاکھ 12 ہزار اور مودی کو اپنے مخالف پر 34 ہزاروں ووٹوں کی برتری مل چکی ہے۔
مودی کا مرکز میں حکومت بنانے کا اعلان
انڈین وزیراعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ ان کی جماعت بی جے پی کی قیادت والا نیشنل ڈیموکریٹک اتحاد (این ڈی اے) مرکز میں حکومت بنائے گا، انڈیا میں بی جے پی ہیڈ کوارٹرز پر خطاب کے دوران نریندر مودی نے کہا کہ ’آج کی جیت دنیا کی سب سے بڑی اور انڈین شہریوں کی جیت ہے، مودی نے انڈین جمہوریت کو مثال قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہر انڈین اس کی وجہ سے فخر محسوس کرتا ہے،انھوں نے نئی دہلی میں ’کلین سویپ‘ کا دعویٰ کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ کچھ علاقوں میں ان کی پارٹی کو ملنے والے ووٹوں کی تعداد دوگنی ہے۔
عدلیہ ، خفیہ ایجنسیوں کی مخالفت کے باوجود بھاری مینڈیٹ ملا
بھارتی اپوزیشن جماعت ’’کانگریس‘‘ کے رہنما راہول گاندھی نے دعویٰ کیا ہے کہ انہیں انتخابات میں بھاری مینڈیٹ ملا ہے،پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہم عدلیہ اور خفیہ ایجنسیوں کیخلاف لڑرہے تھے ،تمام اداروں کو نریندر مودی اور امیت شاہ نے ڈرایا دھمکایا ،مودی اور اڈانی کے درمیان کرپشن کا تعلق ہے،عوام نے واضح کردیا ہے کہ اب مودی نہیں چاہیے،بھارتی عوام نے آئین کو بچانے کے لیےہمارا ساتھ دیا،عام انتخابات کے نتائج مودی کی شکست ہیں،ہماری لڑائی بھارت کے آئین کو بچانے کی تھی۔
ہم نےعوام سے جو وعدے کیے وہ پورے کریں گے،ہمارے خلاف پوری ریاستی مشینری استعمال کی گئی،حکومت کا حصہ ہوں گے یا نہیں ،اتحادیوں سے کل مشاورت کریں گے،مجھے یقین تھا کہ ہم جیتیں گے،خفیہ ایجنسی، بیوروکریٹس اور آدھی عدلیہ بھی ہمارے خلاف تھی،انہوں نے پارٹیاں توڑیں ،چیف منسٹر کو جیل میں ڈالا ،حکومت سازی سے متعلق کل اتحادیوں کے ساتھ اہم ملاقات ہوگی۔کانگریس پارٹی نے بھارت کو ایک نیا وژن دے دیا ہے،ہمارا ساتھ غریبوں اور مزدوروں نے دیا۔
بھارتی سٹاک مارکیٹ کریش
انتخابات کے نتائج کے روز بھارتی سٹاک مارکیٹ کریش کرگئی اور 4 سالوں کے دوران سب سے زیادہ کمی ریکارڈ کی گئی،بمبئی سٹاک ایکسچینج کا سینسیکس انڈیکس 4390 پوائنٹس کمی کے بعد 72 ہزار 79 پوائنٹس پر آگیا،سرمایہ کاروں کے 30 لاکھ کروڑ بھارتی روپے ڈوب گئے،اس کے علاوہ سرکاری بینکوں،انفراسٹرکچر اورکیپٹل گڈز فرموں کے حصص میں گراوٹ دیکھی گئی،بھارتی میڈیا کا بتانا ہےکہ بھارتی روپے کی قدر ڈالر کے مقابلے میں کم ہوکر 83.14 ہوگئی۔
یہ بھی پڑھیں : مودی بیانیے کو ذلت آمیز شکست