اسرائیلی خاتون جاسوس کے 100ایرانی ذمے داران بارے ہوشربا انکشافات
Stay tuned with 24 News HD Android App
(مانیٹرنگ ڈیسک)اسرائیلی خاتون جاسوس کیتھرین پیریز شکدم ایرانی حکومتی ذرائع ابلاغ میں کام کرنے کے عرصے کے دوران میں بعض ایرانی ذمے داران کے سکینڈلوں کو بے نقاب کر دیا۔ ان ذرائع ابلاغ میں ایرانی پاسداران انقلاب کے زیر انتظام "تسنیم" نیوز ایجنسی اور ایرانی رہبر اعلی علی خامنہ ای کی ویب سائٹ شامل ہے۔
العریبہ ٹی وی چینل نے اسرائیلی اخبار " ٹائمز آف اسرائیل" کی رپورٹ کے حوالے سے بتایا ہے کہ کیتھرین نے انکشاف کیا کہ اس نے جنسی تعلقات قائم کرنے کا لالچ دے کر 100 ایرانی ذمے داران کو اپنے جال میں پھنسایا۔ کیتھرین نے واضح کیا کہ ایرانی مذہبی شخصیات معلومات کا اہم ترین ذریعہ ہیں اور ان میں اکثریت ایران میں اہم حکومتی عہدوں پر فائز ہیں۔کیتھرین کے مطابق اس نے مذہب کے بارے میں مزید جاننے کی خواہش ظاہر کر کے ایرانی حکومت میں شامل مذہبی شخصیات سے رابطوں کی راہ ہموار کی۔ وہ ان شخصیات کو عارضی شادی کی پیش کش بھی کرتی تھی۔ اس پیش کش اور اعتماد حاصل کر لینے کے بعد یہ شخصیات خلوت میں خود ہی کیتھرین کو مزید معلومات فراہم کر دیا کرتے تھے۔اسرائیلی خاتون جاسوس نے مثال دیتے ہوئے ایرانی پارلیمنٹ کے ایک رکن کے بارے میں بات کی۔ اس رکن نے "قربت" کی ملاقات میں پارلیمنٹ کے خفیہ اور بند اجلاس میں ہونے والی تمام کارروائی کی معلومات اور اہم ملکی راز کیتھرین کے سامنے گوش گزار دیئے۔ کیتھرین نے اپنے بلاگ میں تحریر کیا ہے کہ وہ فرانسیسی پاسپورٹ پر ایران میں داخل ہوئی تھی۔ اس کے مطابق وہ ایک مسلمان یمنی کی بیوی تھی جس کے سبب شکوک دور ہو گئے تھے۔
رپورٹ کے مطابق اس معاملے پر"تسنیم" نیوز ایجنسی کا کہنا ہے کہ ایران میں مذکورہ اسرائیلی خاتون جاسوس کے داخل ہونے میں ایجنسی کا کوئی کردار نہیں۔ ایجنسی کے مطابق یہ سیکورٹی اداروں کی ذمے داری ہے۔
ایران انٹرنیشنل کی ویب سائٹ کے مطابق ایرانی سپریم لیڈر علی خامنہ ای کی ویب سائٹ نے "اسرائیلی" صحافی کے ساتھ کسی بھی قسم کے تعلقات کی تردید کی ہے جس نے مبینہ طور پر خامنہ ای کی سرکاری ویب سائٹ میں "دراندازی" کی تھی۔ایران کے پاسداران انقلاب سے وابستہ فارس نیوز ایجنسی نے اتوار کے روز ایک بیان شائع کیا جس میں کیتھرین پیریز شکدام کی جانب سے خامنہ ای کی ویب سائٹ کے انگریزی ورژن میں حصہ ڈالنے کی خبروں کو مسترد کیا گیا۔بیان میں مزید کہا گیا کہ خامنہ ای کا کوئی کالم نگار نہیں ہے اور شکدام کا ویب سائٹ سے براہ راست کوئی تعلق نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پشاور :جامع مسجد میں خود کش دھماکہ؛ 30افراد شہید،50 زخمی