(مانیٹرنگ ڈیسک)بھارت کی ریاست اترپردیش کے شہر نوئیڈا (Noida)میں گوگل میں سافٹ ویئر انجینئر کی پوسٹ پر کام کرنے والے ایک شخص نے لڑکیوں کو بلیک میل کرنے کا انوکھا طریقہ اپنایا ، وہ پہلے ماڈلوں سے قابل اعتراض فوٹو منگواتا تھا ، جس میں چہرہ نظر نہیں آرہا ہو ۔ ایسی تصویر سے ماڈل کو شروع میں اعتراض میں نہیں ہوتا تھا اور وہ فیشن ماڈلنگ میں کیریئر بنانے کی خاطر تصاویر بھیج دیتی تھیں ۔ اس کے بعد ملزم کا اصلی کھیل شروع ہوتا تھا ۔
بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق نوئیڈا میں رہنے والا 33 سالہ موہت شرما گوگل میں سافٹ ویئر انجینئر ہے ۔ وہ خود کو ایک رشین فیشن میگزین کا ایڈیٹر بتاکر لڑکیوں سے رابطہ کرتا تھا ۔ موہت کی بلیک میلنگ کا شکار ہوئی ایک لڑکی نے جب پولیس میں شکایت کی تو یہ سارا معاملہ سامنے آیا ۔ پولیس نے ملزم کو گرفتار کرلیا ہے۔ پولیس کے مطابق ملزم نابالغ لڑکیوں کو اپنا شکار بناتا تھا ۔ اس کے پاس سے بڑی تعداد میں قابل اعتراض تصاویر ملی ہیں ۔ ملزم نوئیڈا سیکٹر 82 میں رہتا تھا اور گوگل میں مارکیٹ اینالسٹک کے طور پر کام کرتا تھا ۔ اس کے پاس میکینکل انجینئرنگ میں بی ٹیک اور بزنس مینجمنٹ میں پوسٹ گریجویشن کی ڈگری ہے ۔پولیس نے بتایا کہ اسپیشل سیل کی انٹیلی جنس فیوزن اور اسٹریٹجک آپریشن ٹیم کو ایک لڑکی نے شکایت کی کہ اس کی نیوڈ فوٹوز سوشل میڈیا سائٹ انسٹاگرام پر پوسٹ کی گئی ہے۔ متاثرہ لڑکی نے بتایا کہ موہت شرما خود کو ایک رشین فیشن میگزین کا ایڈیٹر بتاتا تھا اور ان سے نیوڈ تصویریں مانگتا تھا ۔ حالانکہ تصویروں میں چہرہ چھپا کر رکھنے کیلئے کہا گیا تھا۔متاثرہ میں کچھ نابالغ بھی شامل ہیں ۔ملزم متاثرہ لڑکیوں سے نئی قابل اعتراض تصویریں شیئر کرنے کیلئے کہتا تھا اور منع کرنے پر پہلے شیئر کی گئی تصویریں ان کے دوستوں اور رشتہ داروں کو شیئر کرنے کی دھمکی دیتا تھا ۔ ملزم نے متاثرین کی انسٹاگرام پروفائل تصویروں کا بھی استعمال کیا ۔
یہ بھی پڑھیں: یوکرین کی تباہی کامنظر، دارالحکومت پر قبضے میں چند گھنٹے باقی، روسی ٹی وی نے ویڈیو جاری کردی