مونس الٰہی اور پرویز الٰہی کے خلاف محمد خان بھٹی کا وعدہ معاف گواہ بننے کا امکان
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز )سابق وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی کے فرنٹ مین محمد خان بھٹی نے اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے پرویزالٰہی اور ان کے بیٹے مونس الٰہی کے کہنے پر اہم عہدوں پر فائز افراد کو کک بیکس دیں ۔
فرائیڈے ٹائمز کے مطابق گزشتہ روز بلوچستان کے علاقے سے گرفتار ہونے والے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی کے دست راست اور ان کے فرنٹ مین محمد خان بھٹی نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے مونس الٰہی اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی کے کہنے پر بدعنوانی کا بازار گرم کیا اور پنجاب میں سینئر بیورو کریٹ کے تقرر و تبادلےسے بھاری بھرکم رقم اکٹھی کی اور پھر وہی رقم سابق وزیر اعلیٰ پنجاب اور ان کے بیٹے کو نقد فراہم کی گئی ۔
جریدے کے مطابق حال ہی میں بھٹی کو کوئٹہ سے اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ ایران فرار ہونے کی کوشش کر رہے تھے، وہ بدعنوانی اور غبن کے الزامات کا سامنا کر رہے ہیں ، اور انہوں نے اعتراف کیا ہے کہ پرویز الٰہی گٹھ جوڑ کے نیتجے میں انہوں نے خوب پیسہ وصول کیا۔
محمد خان بھٹی نے اپنے اعترافی بیان میں ریکارڈ کرایا ہے کہ ’’میں نے بیوروکریٹس، پولیس کے ٹرانسفر اور پوسٹنگ کے ذریعے جو رقم کمائی اور جو کک بیکس میں نے بداعمالیوں سے حاصل کیں وہ پرویز اور مونس کو کیش میں دی گئیں‘‘۔
ذرائع کے مطابق حکومت کی منظوری کے بعد محمد خان بھٹی کی یہ ریکارڈ شدہ آڈیوز اور ویڈیوز جلد ہی منظر عام پر آئیں گی ، انہوں نے مزید کہا کہ ریکارڈ شدہ چیزیں اعترافی بیان کی تصدیق کرے گی، اے سی ای کے ڈائریکٹر جنرل سہیل ظفر چٹھہ نے محمد خان بھٹی کو لاہور لانے کے لیے 4رکنی ٹیم تشکیل دے دی ہے کیونکہ ان کے خلاف پہلے ہی 800 ملین روپے کی کرپشن کا مقدمہ درج ہے۔
بھٹی کو بھاری رقم غیر قانونی طور پر ملی تھی،‘‘ ایک سینئر اہلکار نے بتایا۔ سی اینڈ ڈبلیو کے ایکس ای این رانا اقبال پہلے ہی گرفتار ہو چکے ہیں اور انہوں نے بھٹی کے خلاف عدالت میں اپنا بیان ریکارڈ کرایا،
"اب بھٹی وعدہ معاف گواہ بننے کے لیے تیار ہیں اور انہوں نے اعتراف کیا ہے کہ سب کچھ سابق وزیر اعلیٰ اور ان کے بیٹے کی ہدایت پر کیا گیا تھا۔