آئی ایم ایف پروگرام میں تاخیر، کرنسی مارکیٹ میں بھونچال، اسٹاک مارکیٹ کے سرمایہ کار سرگرم
Stay tuned with 24 News HD Android App
(اشرف خان،سعید احمد) آئی ایم ایف پروگرام میں تاخیر اور شرائط کو ایک ایک کر کے پورا کرنے سے کزنسی اور اسٹاک مارکیٹ میں بڑی تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں۔
انٹربینک اور اوپن مارکیٹ کی ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق آئی ایم ایف IMF پروگرام میں تاخیر سے کرنسی مارکیٹ میں بڑی ہلچل ہوئی ہے۔ ایک ہفتے میں انٹر بینک میں ڈالر 18روپے 47 پیسے مہنگا ہوا اور ایک ڈالر 259 روپے 99 پیسے سے بڑھ کر 278 روپے 46 پیسے کی سطح پربندہوا ہے۔ ایک ہفتے کے دوران انٹر بینک میں روپے کی قدر میں 7 اعشاریہ 1 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی اور انٹر بینک میں پہلی بار ایک دن میں امریکی ڈالر 18 روپے 98 پیسے مہنگا ہوا ہے۔
مزید پڑھیں: پی آئی اے ملازمین کے لیے خوشخبری، تنخواہوں میں بڑا اضافہ
رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ انٹربینک میں ڈالرتاریخ میں پہلی بار285 روپے 09 پیسے کی بلند سطح پر بند ہوا اور انٹر بینک نے اوپن مارکیٹ پر بھی بہت اثرات مرتب کیے ہیں۔ اوپن مارکیٹ میں امریکی ڈالر 14 روپے 50 پیسے مہنگا ہوا اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر 268 روپے سے بڑھ کر 282 روپے 50 پیسے تک جا پہنچا ہے۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ ایک ہفتے میں اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی بلند ترین سطح 288 روپے ریکارڈ کی گئی جبکہ یورو 13روپے مہنگا ہوکر 293 روپے پر پہنچ چکا ہے۔برطانوی پاؤنڈ 16روپے مہنگا ہوکر 334 روپے پر جا پہنچا جبکہ اماراتی درہم 2روپے اضافے سے 77 روپے 20 پیسے کا ہوگیا ہے۔سعودی ریال بھی 4 روپے 30 پیسے مہنگا ہوکر 75 روپے پر پہنچ چکا ہے۔
لازمی پڑھیں: ہفتہ وار مہنگائی کی شرح 41 فیصد سے بھی بڑھ گئی
ماہرین کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام میں تاخیر سے روپے پر دباؤ بڑھا اور درآمدی بل کی مد میں ڈالر کی طلب بڑھنے پربھی پریشر دیکھا گیا ہے۔رپورٹ کے مطابق ایک ہفتےمیں اسٹیٹ بینک کے ذخائر55 کروڑ 56 لاکھ ڈالر اضافے کے ساتھ 3 ارب 81 کروڑ ڈالر ہوگئے ہیں۔
دوسری جانب پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق آئی ایم ایف کی شرائط ایک ایک کرکے پوری کرنے پر اسٹاک مارکیٹ کے سرمایہ کار بھی سرگرم ہوگئےہیں۔ایک ہفتے میں ہنڈرڈ انڈیکس میں 630 پوائنٹس اضافے سے 41 ہزار 300 کی سطح بحال ہوچکی ہے۔ایک ہفتے میں 100 انڈیکس میں 630 پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جبکہ ایک ہفتے میں 100 انڈیکس 1 اعشاریہ 55 فیصد اضافے سے 41337 کی سطح پر بند ہوا ہے۔
ضرور پڑھیں: چینی بینک نے 1 ارب30 کروڑ ڈالر قرض رول اوور کی منظوری دیدی، اسحاق ڈار
رپورٹ کے مطابق ایک ہفتے میں 12 ارب روپے مالیت کے ساڑھے 79 کروڑ شئیرز کا کاروبار کیا گیاہے اور شئیرز کی قیمت بڑھنے سے مارکیٹ کپیٹلائزیشن میں 36 ارب روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ایک ہفتے میں مارکیٹ کپیٹلائزیشن 6320 ارب روپے سے بڑھ کر 6356 ارب روپے پر پہنچ گئی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے آئی ایم ایف کی شرائط پوری کرنے پر سرمایہ کار سرگرم رہے ہیں۔
خیال رہے کہ آئی ایم ایف کی شرائط کے تحت شرح سود 3 فیصد اضافے سے 20فیصد کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے اور بجلی پر 3 روپے 23 پیسے فی یونٹ سرچارج بھی عائد کیا جا چکا ہے۔ایک ہفتے میں روپے کی قدر میں 7 فیصد سے زائد کمی ریکارڈ کی گئی اور فروری 2023 میں مہنگائی کی شرح 27 اعشاریہ 6 سے بڑھ کر 31 اعشاریہ 50 فیصد ریکارڈ کی گئی ہے۔